متفرق خبریں

یہ مرغی چور تو نہیں، جسٹس قاضی فائز

مارچ 4, 2019 2 min

یہ مرغی چور تو نہیں، جسٹس قاضی فائز

Reading Time: 2 minutes



سپریم کورٹ نے اسلام آباد کے علاقے سے قیمتی سامان اور مرغیاں چوری کرنے کے الزام میں قید محمد زاہد کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے ۔

مقدمے کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کے گھر سے چوری کے مال کا آدھا ٹرک برآمد کیا گیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ اخبار میں خبر تو صرف مرغی چوری کی لگوائی گئی، کیس سامنے آتا ہے تو حقیقت کا پتہ چلتا ہے ۔

جسٹس عظمت سعید کی سر براہی میں تین رکنی عدالتی بنچ نے مرغی چوری کے الزام میں قید محمد زاہد کی ضمانت کی درخواست کی سماعت کی ۔

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ یہ زاہد نامی ملزم درحقیقت چوری کے چار دیگر مقدمات میں بھی نامزد ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ملزم سے ڈسپنسر، ایل سی ڈی، کمپیوٹر، لیپ ٹاپ اور جیولری برآمد ہوئی۔

عدالت کو بتایا گیا کہ ملزم سے نقب زنی کے آلات بھی برآمد ہوئے جبکہ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کے گھر سے چوری کے مال کا آدھا ٹرک برآمد کیا گیا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ملزم کے وکیل سے استفار کیا کہ آپ کا موکل کیا کرتا ہے تو وکیل نے کہا کہ مزدور پیشہ ہے۔ وکیل کے جواب پر عدالت نے سوال کیا کہ پولیس کوآپ کے موکل سے ایسی کیانفرت تھی جو اسے بلا سبب نامزد کردیا گیا، کیاپولیس نے یہ سب چیزیں بازارسے خرید کر اس سے برآمد کیں؟۔

جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ اخبار میں خبر تو صرف مرغی چوری کی لگوائی گئی جبکہ ملزم کے گھر سے تو چوری کے مال کا آدھا ٹرک برآمد ہوا، اخبار میں لوگ ایسی چیزیں دیکھ کر چونک جاتے ہیں,جب کیس سامنے آتا ہے تو حقیقت کا پتہ چلتا ہے,سپریم سپریم کورٹ نے مرغی چور محمد زاہد کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو معاملے کا تین ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا ۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کے تھانہ کورال کی حدود میں محمد زاہد پر مرغی چوری کا الزام تھا جس کے باعث وہ دس ماہ سے جیل میں قید ہے ۔ سوشل میڈیا پر لوگوں نے مرغی چور کو جیل بھیجنے کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا ملزم زاہد نے اپنی ضمانت کے لئے سپریم کور ٹ میں درخواست دائرکر رکھی تھی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے