پاکستان

ہنگامہ آرائی میں منی بجٹ منظور

مارچ 6, 2019 2 min

ہنگامہ آرائی میں منی بجٹ منظور

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کی قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے منی بجٹ کی منظوری کے عمل کے دوران احتجاج کیا ہے جبکہ جمعیت علمائے اسلام کے ارکان قومی اسمبلی نے تحریک انصاف کی حکومت کے وزیر فیصل ووڈا کے بیان کے خلاف قرارداد پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پردیگر ارکان کے ہمراہ ہنگامہ آرائی اور اجلاس سے واک آؤٹ کیا ۔

اس سے قبل پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ایوان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے منی لانڈرنگ اور دہشت گرد تنظیموں کی فنڈنگ روکنے کے لیے بھرپوراقدامات کیے ہیں، نیشنل ایکشن پلان تمام سیاسی جماعتوں کا مشترکہ منصوبہ تھا ۔


قومی اسمبلی میں وزیر خارجہ نے اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کو دعوت دی کہ وہ دفتر خارجہ آ کرخارجہ پالیسی پر تجاویز دیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘آصف زرداری، شہباز شریف، اسعد محمود اور بلاول بھٹو سمیت اپوزیشن کے پارلیمانی رہنماؤں کو دفترخارجہ آنے کی دعوت دیتاہوں، اپوزیشن کی خارجہ پالیسی پر تجاویز کا خیر مقدم کریں گے۔’

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان ساری سیاسی جماعتوں کا مشترکہ منصوبہ تھا۔ ‘موجودہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر بھرپورعمل درآمد کرے گی، منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ روکنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔’

یاد رہے کہ پاکستان کی حکومت نے منگل ۵ مارچ کو جیش محمد اور جماعت الدعوة کو کالعدم قرار دینے کا نوٹی فیکیشن جاری کیا تھا اور بدھ کو ملک بھر میں ان جماعتوں کے زیرانتظام مدرسوں کا کنٹرول سرکاری اداروں کے اہلکاروں نے سنبھال لیا ہے ۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ ملک میں کالعدم تنظیمیں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے دور سے کام کرری ہیں ۔ شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کو مسلم لیگ ن کے دور میں ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل کیا گیا ۔


وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ اسلامی تعاون کی تنظیم کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ اپوزیشن کی تجویز پر کیا ۔ پاکستان کے دفاع کے لیے ساری سیاسی جماعتیں متحد ہیں ۔

وزیر خارجہ سے قبل پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو کئی طرح کے بحرانوں کا سامنا ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ اپوزیشن جماعتوں کا احتساب کیا جا رہا ہے تو کالعدم تنظیموں کے لیے کوئی جے آئی ٹی کیوں نہیں بنائی جاتی ۔

اجلاس کے دوران قومی اسمبلی کے اسپیکر نے وضاحت کی کہ وزیر فیصل واوڈا کے خلاف قرارداد سیکریٹریٹ میں جمع ہو چکی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ طریقہ کار کے تحت ۸ دن بعد قرارداد ایوان میں قرعہ اندازی کے ذریعے لائی جا سکے گی ۔

ایوان میں فیصل ووڈا کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی اور ارکان احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے باہر گئے ۔

خیال رہے کہ تحریک انصاف کی حکومت میں آبی وسائل کے وزیر فیصل ووڈا نے چند روز قبل ایک ٹی وی ٹاک شو میں عمران خان کو اللہ کے بعد پاکستان کے لیے اہم قرار دینے کی بات کی تھی ۔ تاہم بعد ازاں اس پر معافی مانگتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی زبان پھسل گئی تھی ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے