پاکستان24 متفرق خبریں

عورت آزادی مارچ میں کیا ہوا؟

مارچ 8, 2019 2 min

عورت آزادی مارچ میں کیا ہوا؟

Reading Time: 2 minutes

اسلام آباد سے شنزہ نواز

دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی خواتین کا عالمی دن منایا گیا ۔

پاکستان کے بڑے شہروں کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں خواتین نے عورت مارچ کے نام سے ریلیاں منعقد کیں ۔

اسلام آباد میں پریس کلب سے سپر مارکیٹ تک نکالی گئی ریلی کو ’عورت آزادی مارچ‘ کا نام دیا گیا ۔ ریلی میں سینکڑوں خواتین نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر خواتین کے حقوق کے نعرے درج تھے ۔

ریلی کے شرکا خواتین کو مختلف حقوق دینے کے نعرے لگا رہے تھے ۔

اسلام آباد میں عورت آزادی مارچ میں خواجہ سراؤں نے بھی شرکت کی ۔ ایک خواجہ سرا نے پاکستان ٹوئنٹی فور سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم آج عورتوں کے حقوق کے لیے ان کے ساتھ آئے ہیں، ہم بھی میں عورت کی روح ہے، ابھی ہمیں اپنے حقوق نہیں ملے مگر جب عورتوں کو حقوق ملیں گے تو ہمارا بھی بھلا ہوگا۔‘

ریلی میں شریک ایک خاتون نے اس نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کو ایسے کسی مسئلے کا سامنا نہیں مگر جن خواتین کو گھریلو تشدد اور ہراسمنٹ کا مسائل ہیں ان سے یکجہتی کے لیے عورت آزادی مارچ میں شریک ہوئی ہیں ۔

عورت آزادی مارچ میں مرد بھی شامل تھے ۔ پروفیسرعاصم سجاد نے پاکستان ٹوئنٹی فور سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس مارچ میں اس لیے آئے ہیں کہ اس نظام میں عورت کو دوسرے درجے کا انسان سمجھا جاتا ہے۔ ’میں اس جبر کے نظام میں عورت کو آزادی دینے کے لیے اس کے حق کے لیے آیا ہوں۔‘

سوشل میڈیا صارفین نے عالمی یوم خواتین پر فیس بک اور ٹوئٹر پر تصاویر شیئر کی ہیں اور عورتوں کو خراج تحسین پیش کیا ہے تاہم کئی صارفین نے لاہور میں منعقد کیے گئے عورت مارچ میں سامنے لائے پلے کارڈز پر درج نعروں کے خلاف اپنی رائے میں غم و غصہ بھی ظاہر کیا ہے ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے