فوجی آمر دو منٹ میں پارلیمنٹ اڑا دیتا ہے
Reading Time: < 1 minuteرپورٹ: ج ع
”ایک فوجی آمر آکر دو منٹ میں پارلیمنٹ کو اڑا دیتا ہے، حکمران دیگر مسائل میں الجھے ہوئے ہیں اصل مسئلہ ماحول کا تحفظ ہے۔“ یہ ریمارکس جسٹس قاضی فائز عیسی نے کے پی میں جنگلات کی کٹائی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران دیے۔
جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔ عدالت نے جنگلات کی ملکیت کے دعوی داروں کی درخواستیں خارج کر دیں. عدالت نے قرار دیادرخواست گزاروں نے کیس کی سماعت کے دوران کسی سطح پر اپنا حق نہیں مانگا۔
جسٹس قاضی فائز نے کہا حکومت کو اس کیس میں نظر ثانی کیلئے آنا چاہیے تھا آپ کا حق دعوی نہیں بنتا، دو ہزار تیرہ کا فیصلہ ہے عمل درآمد کیوں نہیں ہوا۔
جسٹس قاضی فائز عیسی نے ماحولیاتی تبدیلی اور تحفظ پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا جنگلات کا تحفظ آنیوالی نسلوں کے مستقبل کیلئے ضروری ہے,جنگلات سے متعلق تمام قوانین کرپشن کے تحفظ کیلئے بنائے گئے, ملک کہاں تھا اور کہاں پر لا کے کھڑا کر دیا گیا ہے، اتنا اہم قانون آرڈیننس کے ذریعے کیوں لایا گیا،قانون آرڈیننسن کے ذریعے بنانے ہیں تو پارلیمان کو بند کر دیں،خیبر پختونخواہ اور گلگت بلتستان میں کم جنگلات رہ گئے ہیں انھیں بھی ویران کیا جا رہا ہے،ڈکٹیٹر کے قانون کو کوئی چھونے کیلئے تیار نہیں،آج کل کے ماحول میں آزادی سے کوئی بات بھی نہیں کر سکتے، ان مقدمات میں ہر آدمی جھوٹا ہے. جسٹس قاضی فائز نے مزید کہاجنگلات کاٹنے والے لوگ نسلوں کو قتل کر رہے ہیں.