عالمی خبریں

ممبئی کا بازار حسن اور تفریح گاہیں ویران

مارچ 17, 2020 2 min

ممبئی کا بازار حسن اور تفریح گاہیں ویران

Reading Time: 2 minutes

کورونا وائرس کے خوف سے ممبئی کے بازارحسن میں گاہک ندارد، تفریح گاہیں سنسان ہو گئیں۔

انڈین ذرائع ابلاغ کے مطابق کورونا وائرس کے خوف سے ایک جانب جہاں مہاراشٹر حکومت نے سینیماگھروں، تعلیمی اداروں اوردیگر عوامی مقامات کو 31 مارچ تک بند رکھے جانے کے احکامات جاری کیے وہیں ممبئی کے سرخ بتی والے علاقے کماٹی پورہ اور پلے ہاؤس میں بھی اس کا خاصا اثردکھائی پڑا۔

شہر کے بازارحسن میں گاہک ندارد تھے جبکہ اختتام ہفتہ ممبئی کی تفریح گاہیں جہاں عام دنوں میں جشن کا ماحول ہوتا تھا، سنسان نظر آئیں۔ اور ایک اجڑے ہوئے باغ کا سماں پیش کر رہی تھیں۔

مقامی شہریوں کے مطابق سنیچرکی رات سے اتوارکی صبح تک ممبئی کے بازارحسن میں گاہکوں کا تانتا بندھا رہتا ہے اور شہرمیں رہائش پذیر خاص طورسے مزدورپیشہ افراد جس میں شمالی ہند کے باشندے اور مغربی بنگال کے باشندوں کی اکثریت ہے، انہیں ان بازاروں میں رات کے اندھیرے میں بھی رنگین عینک پہن کر سلمان خان اورشاہ رخ خان کی طرح گھومتے اورموج مستی کرتے دیکھا جاتا ہے مگر کورونا کے خوف کا شکار شہر کے بازار حسن میں کوئی چہل پہل نہیں نظر آئی، اور کئی ایک کمرشل سیکس ورکر کو بھی اپنے گاہکوں کا انتظار کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

کماٹی پورہ کی ایک جسم فروش خاتون نے بتایا کہ اتوار کا دن ان کی کمائی کا دن ہوتا تھا لیکن ممبئی میں کورونا وائرس کے خوف سے گاہک نہ ہونے کے برابرہیں۔

کچھ یہی حال ممبئی کی تفریح گاہوں کا بھی رہا جہاں عام طور پر چھٹی یا اتوار کے روز کافی بھیڑ دکھائی پڑتی تھی مگر یہ تفریح گاہیں بھی کورونا وائرس کے خوف سے خالی دکھائی دیں۔ شہرکے سیاحتی مقامات جیسے گیٹ وے آف انڈیا، نریمان پوائنٹ، چوپاٹی، باندرہ بینڈ سٹینڈ، جوہو چوپاٹی اور دیگر مقامات پرایسا لگ رہا تھا کہ جیسے شہرمیں کرفیو نافذ ہو گیا ہو۔

گیٹ وے آف انڈیا سے ایک بڑی تعداد میں ممبئی شہر کے سیرکے لئے آئے بیرونی شہر و ریاست کے افراد کشتیوں کا سفر چھٹی کے دن ہی زیادہ تعداد میں کرتے ہیں لیکن اب کشتیاں ساحل سمندرکے پاس کھڑی دکھلائی پڑیں اور سیاح غائب نظرآئے۔

ممبئی کے ہوٹلوں، شراب خانوں اور دیگرمیں بھی چھٹی کے ایام میں گاہکوں کا اژدہام دیکھنے کو ملتا تھا لیکن شہریوں کے دل میں مہلک بیماری کے خوف سے یہ جگہیں بھی گاہکوں کے منتظر رہے اور ممبئی واسیوں نے اپنے گھروں میں رہنے پرہی اکتفا کیا۔

کئی ایک تفرح گاہوں پر جو لوگ نظرآئے وہ ماسک پہنے ہوئے تھے اورہاتھوں میں ان کے سنیٹائزر بھی نظر آئے۔ پولیس نے ان تفریح گاہوں پراپنا پہرہ بھی رکھا تھا جو شہریوں کو تفریح گاہیں چھوڑ کرگھروں پرجانے کی تلقین کرتے نظر آئے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے