پاکستان24 عالمی خبریں

چین میں کورونا کی نئی لہر سے شہر بند

مئی 17, 2020 2 min

چین میں کورونا کی نئی لہر سے شہر بند

Reading Time: 2 minutes

چین میں عالمی وبا کورونا وائرس کی نئی لہر کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے جہاں حکام نے بیماری کی مقامی طور پر منتقلی کے نئے کیسز کی ایک ماہ بعد پہلی بار تصدیق کی ہے۔

چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق ملک میں 16 مئی کو کورونا وائرس کے پانچ نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ15 مئی کو چین میں آٹھ نئے مریض سامنے آئے تھے۔

چینی حکومت کے ایک سینیئر طبی مشیر نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں شہریوں کی قوت مدافعت کم ہونے کی وجہ سے کورونا کی دوسری لہر کا خطرہ ہے۔

امریکی ٹی وی چینل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ژونگ نانشان نے کہا ہے کہ قوت مدافعت کم ہونے کی وجہ سے خدشہ ہے کہ چینی شہریوں کی اکثریت کورونا وائرس سے متاثر ہو سکتی ہے۔

کمیشن نے کہا ہے کہ 16 مئی کو رپورٹ ہونے والے پانچ میں سے تین مریضوں میں وائرس کی منتقلی مقامی طور پر ہوئی ہے اور یہ مریض شمال مشرقی شہر جلین میں سامنے آئے ہیں جہاں مقامی حکومت کی جانب سے گذشتہ ہفتے لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ چین نے اپریل کے اواخر میں ووہان شہر کو وائرس فری قرار دیا تھا اور مئی کے آغاز میں صنعتوں کو مکمل طور پر کھول کر ایک کروڑ دس لاکھ آبادی کے شہر کا 10 دن میں کورونا ٹیسٹ کرانے کا اعلان کیا تھا۔

نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق حالیہ دنوں میں نئے کیسز سامنے آنے کے بعد چین میں کورونا وائرس کے مریضوں کی مجموعی تعداد 82 ہزار 947 جبکہ اموات کی تعداد چار ہزار 634 ہوگئی ہے۔

وائرس کے نئے کیسز سامنے آنے کے بعد بند کیے گئے جلین شہر کی سرحدیں روس اور شمالی کوریا کے ساتھ ملتی ہیں۔


40 لاکھ افراد کی آبادی والے شہر جلین میں داخل ہونے یا نکلنے پر پابندی عائد کی جا چکی ہے جبکہ ٹرانسپورٹ کے استعمال پر بھی عارضی پابندی ہے۔

مقامی حکومت نے شہر کے تمام سنیما گھروں، انڈور جم، انٹرنیٹ کیفے اور تفریحی مقامات کو فوری طور پر بند کر دیا ہے جبکہ تمام میڈیکل سٹورز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بخار اور اینٹی وائرل ادویات کی فروخت کے اعداد و شمار فراہم کریں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے