کوئٹہ: ہزارہ ٹاؤن میں نوجوان تشدد سے قتل
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں تین نوجوانوں کو ہجوم نے تشدد کرکے زخمی کیا ہے جن میں سے ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔
واقعہ کے خلاف کوئٹہ میں سنیچر کو سینکڑوں افراد نے لاش کے ساتھ احتجاج کیا ہے۔ صوبائی وزیر داخلہ نے نوٹس لے کر تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیوز اور تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تین نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ تینوں نوجوانوں کا تعلق پشتون گھرانوں سے ہے اور ان کو مبینہ طور پر ہزارہ ٹاؤن کے اندر مقامی افراد نے تشدد کیا گیا۔
واضح رہے کہ ہزارہ ٹاؤن شیعہ آبادی کا علاقہ ہے جس کو شہر سے الگ باؤنڈری وال کے ذریعے محفوظ بنایا گیا ہے۔ ماضی میں اس علاقے میں دہشت گردی کے کئی واقعات میں سینکڑوں افراد کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
ہزارہ ٹاؤن سے تعلق رکھنے والی انسانی حقوق کی کارکن جلیلہ حیدر نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے ذمہ داروں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
ٹوئٹر پر ہزاروں افراد نے اس واقعہ پر سخت غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے پولیس کو بھی قصوروار قرار دیا ہے۔