پاکستان پاکستان24

عمران سرکار نے 23 جائیدادیں ایک ارب میں بیچ دیں

اکتوبر 22, 2020 2 min

عمران سرکار نے 23 جائیدادیں ایک ارب میں بیچ دیں

Reading Time: 2 minutes

ملک پر اندرونی قرضوں کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے وزیراعظم عمران خان کے ریاستی زمین کو فروخت کرنے کے اقدام کے تحت سرکار کی 23 جائیدادیں بیچ کر ایک ارب دس کروڑ روپے حاصل کیے جا رہے ہیں۔

نجکاری کمیشن کی جانب سے بورڈ کے اجلاس کے بعد جاری کردہ بیان کے مطابق بورڈ نے 23 سرکاری املاک کے لیے لگائی جانے والی بولی کی منظوری دے دی ہے۔

نجکاری کمیشن کے بورڈ اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر برائے نجکاری محمد میاں سومرو نے کی۔

تحریک انصاف کی حکومت نے گزشتہ ماہ ستمبر میں ملک کے مخلتف شہروں میں 26 سرکاری املاک کو فروخت کرنے کے لیے پیش کیا تھا جن میں سے 23 کی کامیاب بولی لگی ہے۔

تین سرکاری جائیدادیں جو فروخت نہ ہو سکیں ان میں لاہور کی ایک نہایت قیمتی زمین بھی شامل ہے جس پر مافیا قابض ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ برس جنوری میں حکومت پر اندرونی قرضوں کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے سرکاری املاک بیچنے کا فیصلہ کیا تھا۔

پاکستان کی حکومت پر اس وقت اندروںی قرضہ 36 ٹریلین سے بڑھ چکا ہے۔ موجودہ حکومت کے دو سالہ دور میں 14 ٹریلین سے زیادہ اندرونی قرضہ حاصل کیا گیا۔ یہ رقم اس قرضے سے زائد ہے جو مسلم لیگ ن کی حکومت نے اپنے پانچ سالہ دور میں بینکوں سے حاصل کی تھی۔

معاشی ماہرین کے مطابق دو برس میں 14 ٹریلین سے زائد قرضے کا مطلب ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت نے امور مملکت چلانے کے لیے روزانہ 17 ارب روپے قرض حاصل کیا جبکہ 23 جائیدادیں بیچنے سے حاصل ہونے والی ایک ارب دس کروڑ روپے کی رقم ایک دن کا وفاقی حکومت کا خرچ چلانے کے لیے بھی نہیں۔

فروخت کی گئی سرکاری املاک میں سب سے قیمتی فیصل آباد کی 15 کنال زمین رہی جس سے 64 کروڑ 50 لاکھ روپے حاصل ہوں گے جبکہ اسلام آباد کے سینٹارس میں فلیٹ چھ کروڑ دس لاکھ ملیں گے۔

نجکاری کمیشن نے ملک بھر میں 45 ہزار جائیدادوں کی فہرست تیار کر رکھی ہے جن میں سے ابتدائی طور پر صرف 32 کو فروخت کے لیے پیش کیا گیا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے