مانسہرہ میں منظور پشتین کی گاڑی پر حملہ، مقدمہ بھی انہی پر درج
Reading Time: < 1 minuteپاکستان میں پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین اور سینیٹر عثمان کاکڑ کی گاڑیوں پر مانسہرہ ٹول پلازہ میں سنیچر کی رات بارہ بجے کیے گئے حملے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
تھانہ سٹی مانسہرہ میں اتوار کی شام درج کیے گئے مقدمے کے مدعی اکرام قریشی نامی شخص ہیں جن کو صحافی لکھا گیا ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق مدعی مقدمہ منشیات فروشی کے مقدمے میں حوالات کی سیر کر چکے ہیں اور ان کے خلاف ماضی میں دو مقدمے بھی درج کیے گئے تھے۔
مقدمے کے مدعی کے مطابق وہ رات بارہ بجے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ مانسہرہ موٹروے کے ٹول پلازے پر پاکستان کے حق میں نعرے بازی کر رہے تھے جب منظور پشتین اپنی گاڑی سے اترے اور پاکستانیوں کو گالیاں دیں۔
دوسری جانب منظور پشتین اور عثمان کاکڑ کی گاڑیوں پر حملے کی ویڈیوز سامنے آئی ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ رات کی تاریکی میں دو درجن افراد ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے ہدف کے قریب آنے کا انتظار کر رہے ہیں۔
ویڈیوز میں ہندکو میں کی گئی گفتگو میں سنا جا سکتا ہے کہ ملزمان انڈے لے کر منظور پشتین کے قافلے کی نشاندہی کر رہے ہیں۔
ویڈیوز اور حملہ آوروں کے اکٹھ نے ایکسپریس وے کی سکیورٹی پر سنجیدہ سوال اٹھا دیے ہیں۔
خیال رہے کہ موٹروے ٹول پلازوں کا انتظام فوج کے ذیلی محکمے ایف ڈبلیو او کے پاس ہے۔