پاکستان24 متفرق خبریں

دس برس قبل اغوا کیے گئے 16 کان کنوں کی لاشیں برآمد

اپریل 9, 2021 < 1 min

دس برس قبل اغوا کیے گئے 16 کان کنوں کی لاشیں برآمد

Reading Time: < 1 minute

دس برس قبل اغوا کیے گئے سولہ کان کنوں کی لاشیں کوہاٹ کے علاقے تور چپر جواکی میں ملی ہیں۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے مارے جانے والوں کے لواحقین کے لیے دس دس لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔

لاشوں کو ریسکیو اپریشن کے ذریعے نکالا گیا۔

حکام کے مطابق 29 ستمبر 2011 میں خیبر ایجنسی علاقے کالا خیل میں کوئلے کی کان سے 16 مزدورں کو اغوا کیا گیاتھا۔

تمام کان کنوں کا تعلق ضلع شانگلہ کے علاقے سے تھا جن کی لاشیں جمعے کو تور چپر جواکی سے برآمد کی گئیں۔

ریسکیو حکام کے مطابق تمام 16 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں جو ٹکڑوں کی صورت میں اور بوسیدہ تھیں۔

اس موقع پر شانگلہ کے سابق رکن صوبائی اسمبلی محمد رشاد خان اور عمر جلال موجود تھے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما امیر مقام بھی کوہاٹ پہنچے اور بعد ازاں لاشوں کے ساتھ اپنے آبائی علاقے شانگلہ گئے۔

دوسری جانب وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے کوہاٹ کے پہاڑی علاقے میں اجتماعی قبر سے اغوا شدہ مزدوروں کی لاشیں برآمد ہونے کے واقعے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کی ہے۔

ایک بیان میں وزیراعلیٰٰ نے مرحومین کی معفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی اور کہا کہ متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

محمود خان نے کہا کہ مقتولین کے ورثا کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا اور ان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔

وزیر اعلیٰ نے مقتولین کے ورثا کے لئے دس دس لاکھ روپے امداد کا اعلان بھی کیا اور کمشنر س ڈی آئی جی کوہاٹ کو واقعے کی انکوائری کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے