یرغمالیوں کی حوالگی ’ذلت آمیز‘، اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی روک دی
Reading Time: 2 minutesاسرائیل کا کہنا ہے کہ سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی اُس وقت تک مؤخر کر دی ہے جب تک اسرائیلی یرغمالیوں کی حوالگی کی یقین دہانی نہیں کرائی جاتی۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اسرائیل نے یہ بھی کہا ہے کہ’ذلت آمیز تقریبات‘ کے بغیر غزہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کی حوالگی کو یقینی بنانا ہوگا۔
اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر کی جانب سے یہ بیان اتوار کو سامنے آیا ہے۔
اسرائیل کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’تقریبات جو ہمارے یرغمالیوں کے وقار کو مجروح کرتی ہیں اور پروپیگنڈے کے مقاصد کے لیے یرغمالیوں کا مذموم استعمال کرتی ہیں۔‘
اس بیان میں ممکنہ طور پر حماس کی ویڈیو کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں دو یرغمالیوں کو دکھایا گیا تھا۔ ان یرغمالیوں کو ابھی تک رہا نہیں کیا گیا ہے۔
اسرائیل کے اچانک اعلان نے جنگ بندی کے مستقبل کو مزید مشکوک بنا دیا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کے قیدیوں کے امور کے کمیشن نے ’مزید اطلاع تک‘ تاخیر کی تصدیق کی۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کی ویڈیو میں مغربی کنارے میں سخت سردی میں باہر منتظر کھڑے قیدیوں کے اہل خانہ کو منتشر ہوتے دکھایا گیا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک خاتون وہاں سے جاتے ہوئے رو رہی تھیں۔
سنیچر کو حماس نے اسرائیل کے چھ یرغمال افراد کو رہا کر دیا تھا۔ اسرائیلی فوج نے پہلے افراد کی رہائی کی تصدیق کی تھی، اس کے بعد مزید تین افراد کو بھی حماس نے رہا کیا۔
حماس کے عسکریت پسندوں نے سنیچر کو تین یرغمال افراد کو نصیرہ میں ریڈکراس کے حوالے کیا۔ سنیچر کو دو کے بعد مزید رہا ہونے والے افراد میں ایلیا کوہن، عمر شیم طوو اور عمر وینکرٹ شامل ہیں۔
اس سے قبل اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ سنیچر کو حماس کی جانب سے رہا کیے گئے دو یرغمالی اب غزہ میں اس کی تحویل میں ہیں۔
نقاب پوش عسکریت پسندوں نے تال شوہم اور ایورو مینگیستو کی رفح میں سٹیج پر پریڈ کرائی اور انہیں ریڈ کراس کے اہلکاروں کے حوالے کیا۔