توقع نہیں تھی کہ وہ باپ کو باپ بنائیں گے: پی ڈی ایم
Reading Time: 2 minutesپاکستان میں اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کے پاس اتحاد میں واپس آنے کا موقع ہے۔
منگل کو پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ اس اتحاد میں اکثر فیصلے اتفاق رائے کے ساتھ قوم کے سامنے آئے ہیں۔ ظاہر ہے جب ان فیصلوں کی خلاف ورزی ہوئی تو اس کے نتائج برآمد ہوئے۔ جس جماعت سے ہماری شکایت تھی اس سے وضاحت طلب کی۔
’دونوں جماعتوں کے سیاسی قد کاٹھ اور تجربات کا تقاضا تھا کہ اپنے کولیگز کو باوقار انداز میں وضاحت جواب دیتے لیکن غیر ضروری طور پر اس کو عزت نفس کا مسئلہ بنایا گیا۔ وہ پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس بلانے کا بھی مطالبہ کر سکتے تھے کہ ہم وہاں جواب دینا چاہتے ہیں۔‘
مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم چھوڑنے والے جماعتوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میچورٹی پیدا کریں، سیاست میں وقار پیدا کریں۔ شکایت ہماری بجا ہے وضاحت طلب کرنا ہمارا حق ہے، جو رویہ انہوں نے اختیار کیا وہ نہیں کرنا چاہیے۔ بہت چھوٹی سطح پر آ کر فیصلے کر رہے ہیں یہ آپ کا مقام نہیں ہے۔‘
ایک سوال کے جواب میں پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ ’یوسف رضا گیلانی کا ہمیشہ احترام کرتا آیا ہوں۔ میرے خیال میں پیپلزپارٹی نے گیلانی صاحب سے زیادتی کی ہے۔ امید نہیں تھی کہ وہ باپ کو باپ بنائیں گے۔‘
پی ڈی ایم کے اے این پی سے معافی مانگنے کے بلاول کے مطالبے پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس بیان کا قد کاٹھ نہیں ہے کہ اس کا جواب دیا جائے۔ ان کو اپنے رویے میں سنجیدگی لانی چاہیے۔
بلاول بھٹوزرداری کے جارحانہ رویے سے متعلق سوال کے جواب میں پی ڈی ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ’35 سال کی عمر اور 70 سال عمر میں فرق ہونا چاہیے۔ ہمیں اب بیان بازی نہیں کرنی۔ یہ ہمارا آخری بیان ہے۔ ان جماعتوں سے بھی کہتا ہوں کہ بیان بازی نہ کریں بلکہ پی ڈی ایم سے بات کریں۔‘
پی ڈی ایم کا ہنگامی اجلاس مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ پر منعقد ہوا جس میں پیپلز پارٹی اور اے این پی کو شرکت کی دعوت ہی نہیں دی گئی تھی۔