شہباز کو پرواز کی اجازت نہیں، حکومت کا عدالتی فیصلہ ماننے سے انکار
Reading Time: 2 minutesپاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ملک کے عدالتی نظام پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت لاہور ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو چیلنج کرے گی جس میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی گئی ہے۔
اتوار کو اسلام آباد میں وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کے ہمراہ نیوز کانفرنس میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ شہباز شریف نے نواز شریف کے ملک واپس آنے کی ضمانت دی تھی لیکن سابق وزیراعظم بیرون ملک جانے کے بعد واپس نہیں آئے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ’ہماری شریف خاندان سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے۔ شریف خاندان نے اپنے دور اقتدار میں قوم کا اربوں روپیہ بیرون ملک منتقل کیا۔‘
’منی لانڈرنگ کے پیسے سے شریف خاندان نے لندن میں جائیدادیں خریدیں۔ نواز شریف کے ایک فلیٹ کی قیمت 45 ملین پاؤنڈ سے زائد ہے جبکہ مریم نواز نے کہا تھا کہ لندن میں ہماری کوئی جائیداد نہیں ہے۔‘
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’ہمیں حکومت ملی ہے لیکن نظام تبدیل نہیں ہوا۔نظام کی تبدیلی کے لیے وزیراعظم عمران خان کی جنگ جاری ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ خود اپوزیشن بھی یہ سمجھتی ہے کہ نواز شریف مفرور ہیں۔ ’آصف زرداری نے مریم نواز سے کہا تھا کہ اگر تحریک چلانی ہے تو نواز شریف کو ملک واپس لائیں۔‘
وزیر اطلاعت کے مطابق ’شہباز شریف بجائے اس کے نواز شریف کو وطن واپس لاتے وہ خود فرار ہو رہے ہیں۔‘
’شہباز شریف پچھلی مرتبہ کمر درد کا کہہ کر برطانیہ گئے لیکن وہاں سے سامنے آنے والی ویڈیوز میں انہیں لندن کی سڑکوں پر دوڑتے دیکھا گیا۔‘
وزیر اطلاعات نے کہا کہ ’شہباز شریف نے تو نواز شریف کو بھی وطن واپس لانا تھا، انہیں علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دینا باقی قیدیوں کے ساتھ زیادتی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد شہباز شریف سے زیادہ بیمار ہیں لیکن وہ بیرون ملک نہیں اپنے ملک میں رہ کر علاج کروا رہی ہیں۔‘
’وہ شدید بیماری کے ساتھ ساتھ کورونا کے محاذ پر بھی جنگ کر رہی ہیں۔‘
’ہمیں تو یہ تھا کہ نیب اور عدالت شہباز شریف کو بلا کر پوچھیں گے کہ آپ نے تو نواز شریف کی ضمانت دی تھی کہ وہ واپس آئیں گے چہ جائیکہ شہباز شریف کو ہی موقع دے دیا جائے کہ وہ ملک سے فرار ہو جائیں۔‘