ترین کی عدالتی پیشی، ’علی ظفر کی رپورٹ پر انصاف چاہیے‘
Reading Time: < 1 minuteمنی لانڈرنگ کے مقدمے کا سامنا کرنے والے تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے وعدے کےبعد بھی انصاف کا انتظار کر رہے ہیں.
ترین کے مطابق’بہت دن گزر گئے اب انصاف مل جانا چاہیے، بیرسٹر علی ظفر نے جو کہا وہ بات منظر عام پر آنی چاہیے۔‘
پیر کو لاہور کی بینکنگ عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا کہ ’وزیراعظم نے انصاف کا وعدہ کیا تھا، بہت دن گزر گئے ہیں اب انصاف مل جانا چاہیے۔‘
یاد رہے کہ پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے جہانگیر خان ترین اور ان کے بیٹے علی ترین کے پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا جس کے مطابق ترین اور ان کے بیٹے نے ایک غیر ملکی کمپنی میں تین ارب روپے سے زیادہ کے حصص (شیئرز) غیر قانونی طور پر منتقل کیے جو منی لانڈنرنگ کے زمرے میں آتے ہیں۔
عدالت کے باہر جہانگیر ترین نے کہا کہ عمران خان نے بیرسٹر علی ظفر کو تفتیش کے لیے مقرر کیا تھا، قیاس آرائیاں ہیں کہ علی ظفر نے زبانی رپورٹ دے دی ہے، علی ظفر نے جو کہا وہ بات منظر عام پر آنی چاہیے۔
جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ’یہ قیاس آرائیاں بھی ہیں کہ رپورٹ میرے لیے مثبت ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ امید تھی کہ رپورٹ منظر عام پر آ جائے گی، علی ظفر نے بہت محنت کر کے تفتیش کو مکمل کیا۔
بینکنگ کورٹ نے جہانگیر ترین کے خلاف کیس کی سماعت 11 جون تک ملتوی کر دی ہے.
جہانگیر ترین پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے کاروباری معاملات میں خردبرد کی اور منی لانڈرنگ کے ذریعے پیسہ باہر بھجوایا۔