پاکستان پاکستان24

جعلی لائسنس بیان: چھ ماہ میں پی آئی اے کو آٹھ ارب کا نقصان

جون 3, 2021 < 1 min

جعلی لائسنس بیان: چھ ماہ میں پی آئی اے کو آٹھ ارب کا نقصان

Reading Time: < 1 minute

پاکستان کے وزیر ہوا بازی غلام سرور کے پی آئی اے کے پائلٹس کے جعلی لائسنس یافتہ ہونے کے بیان کا نقصان جاری ہے اور حکومت نے تسلیم کیا ہے کہ گزشتہ چھ ماہ میں قومی ایئر لائن کو آٹھ ارب کا مزید خسارہ ہوا ہے۔

جمعرات کو وزارت ہوا بازی کے پارلیمان کے ایوان بالا سینیٹ میں تحریری جواب کے مطابق چھ ماہ میں فلائٹس آپریشن متاثر ہونے سے پی آئی اے کو آٹھ ارب کا نقصان ہوا۔

وزارت کے مطابق پائلٹس کے لائسنس سے متعلق بیان دینے سے یورپ و امریکہ کے لیے فلائٹ آپریشن معطل ہونے کے باعث 7.9 ارب کا خسارہ ہوا۔
وزارت ہوا بازی نے بتایا ہے کہ برطانیہ اور دیگر چھ ممالک کے لیے فلائٹ آپریشن معطل ہے۔

تحریری بیان کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے اب تک 14 پائلٹس کے لائسنس معطل کیے گئے.

یاد رہے کہ گزشتہ برس وزیر ہوابازی کے بیان کے بعد پاکستان میں شہری ہوا بازی کے نگراں ادارے سول ایوی ایشن اتھارٹی نے تحقیقات میں اس کو غلطی قرار دیا تھا.

ایوی ایشن اتھارٹی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر لائسنسنگ نے ملک کی تین ایئرلائنز کو لکھے گئے ایک خط میں دعویٰ کیا تھا کہ ’(اس حوالے سے قائم ہونے والے) بورڈ آف انویسٹیگیشن کے جواب کے مطابق یہ رائے قائم ہوئی کہ ایئرلائنز نے پائلٹس کا خامیوں والا اور غلط ڈیٹا بورڈ آف انویسٹیگیشن کو فراہم کیا۔ جس کے نتیجے میں سول ایوی ایشن ریکارڈ کے فرانزک آڈٹ کے دوران 262 مشتبہ پائلٹس کی فہرستوں میں متعدد پائلٹس کی غلط نشاندہی کی گئی تھی اور انھیں اس معاملے میں ملوث کیا گیا۔‘

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے