دورہ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز میں کون سے پاکستانی کرکٹرز شامل؟
Reading Time: 3 minutesپاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی نے دورہ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز میں شامل 3 ون ڈے، 2 ٹیسٹ اور 8 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز کے لیے قومی اسکواڈز کا اعلان کیا ہے۔
اعلان کردہ اسکواڈز میں چار کھلاڑیوں، حارث سہیل اور عماد وسیم کی بالترتیب قومی ون ڈے انٹرنیشنل اور قومی ٹی ٹونٹی اسکواڈز جبکہ محمد عباس اور نسیم شاہ کی قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں واپسی ہوئی ہے۔ مڈل آرڈر بیٹسمین اعظم خان کو پہلی مرتبہ قومی ٹی ٹونٹی اسکواڈ جبکہ سلمان علی آغا کو قومی ون ڈے انٹرنیشنل اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے۔
لیگ اسپنر یاسر شاہ تاحال گھٹنے کی انجری سے صحتیاب نہیں ہوسکے، لہٰذا ان کی قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں شمولیت فٹنس سے مشروط رکھی گئی ہے۔ لیگ اسپنر کو اسی انجری کی وجہ سے زمبابوے کے خلاف ٹیسٹ اسکواڈ سے باہر کیا گیا تھا۔
دوسری طرف نعمان علی، ساجد خان اور زاہد محمود کو بھی ویسٹ انڈیز کے خلاف قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں برقرار رکھا گیا ہے۔
لیفٹ ہینڈ بیٹسمین فخر زمان جنہیں جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے انٹرنیشنل سیریز میں عمدہ کارکردگی کی بدولت قومی ٹی ٹونٹی اسکواڈ میں بطور اضافی کھلاڑی شامل کیا گیا تھا، انہیں بھی قومی ٹی ٹونٹی اسکواڈ میں برقرار رکھا گیا ہے۔
دورے کے لیے اعلان کردہ قومی ون ڈے اور ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل اسکواڈز بالترتیب18 اور 19 کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں۔ ان دونوں اسکواڈز میں 13 کھلاڑی ایسے ہیں جو دونوں طرز کی کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں مجموعی طور پر 21 کھلاڑی شامل ہیں۔ ان 21 میں سے 8 کرکٹرز ایسے ہیں جو تینوں فارمیٹ میں قومی اسکواڈ کی نمائندگی کررہے ہیں۔
قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر محمد وسیم کا کہنا ہے کہ ہم نے سلیکشن میں تسلسل برقرار رکھنے کی کوشش کرتے ہوئےانہی کھلاڑیوں کو قومی اسکواڈز میں شامل کیا ہے جو گزشتہ کچھ عرصے سے ہمارے سیٹ اپ کا حصہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انگلینڈ کے خلاف آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈکپ سپر لیگ کے تین میچز کےعلاوہ آئی سی سی مینز ٹی ٹونٹی ورلڈکپ سے قبل انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے خلاف مجموعی طور پر آٹھ ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز کی وجہ سے ہمارے لیے ان دونوں ممالک کے دورے بہت اہم ہیں۔
محمد وسیم نے کہا کہ کپتان بابراعظم اور ہیڈ کوچ مصباح الحق کی مشاورت سے انہوں نے وننگ کمبی نیشن کو برقرار رکھنے کی کوشش کی ہے، اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے چار سینئرکھلاڑیوں کو دوبارہ قومی اسکواڈز میں شامل کرلیا ہے،اس دوران مڈل آرڈر بیٹسمین اعظم خان کو پہلی مرتبہ قومی ٹی ٹونٹی اسکواڈ کا حصہ بنا لیا گیا ہے۔
چیف سلیکٹر نے مزید کہا کہ محمد عباس کو اپنی کھوئی ہوئی فارم واپس حاصل کرنے، نسیم شاہ اور حارث سہیل کوفٹنس کے معیارمیں بہتری لانےپر منتخب کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان چاروں کھلاڑیوں کی واپسی کی وجہ سے ہمیں چند کھلاڑیوں کو اسکواڈ سے ڈراپ کرنا پڑا ہے جوکہ آسان فیصلہ نہیں تھا لیکن ہم نے کنڈیشنز اور مخالف ٹیموں کے کمبی نیشن کو پیش نظر رکھتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کے بہترین مفاد میں مشترکہ فیصلے کیے ہیں ۔
محمد وسیم نے کہا کہ جو کھلاڑی قومی اسکواڈ سے باہر ہوگئے ہیں وہ ہمارے پلانز کا حصہ رہیں گے، وہ اپنی تکنیکی صلاحیتوں کو مزید نکھارنے کے لیے نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں ثقلین مشتاق اور محمد یوسف جیسے نامورکرکٹرز کی زیرنگرانی تربیت حاصل کریں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ لیگ اسپنر یاسر شاہ کی قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں شمولیت ان کی فٹنس سے مشروط ہے، انہیں بائیں گھٹنے کی انجری کے باعث زمبابوے کے خلاف سیریز سے ڈراپ کیا گیا تھا تاکہ وہ اپنا ری ہیب مکمل کرکےدورہ ویسٹ انڈیز کے لیے مکمل فٹنس حاصل کرسکیں تاہم ایسا ممکن نہ ہوسکا مگرامید ہے کہ وہ قومی ٹیسٹ اسکواڈ کی ویسٹ انڈیز روانگی سے قبل مکمل طور پر فٹنس بحال کرلیں گے۔
محمد وسیم نے کہا کہ بلاشبہ جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز سے لے کر اب تک ہماری ٹیم متعددکامیابیاں حاصل کرچکی ہے تاہم اب بھی ہمیں چند شعبوں میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے، پرامید ہیں کہ دورہ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز اس ضمن میں معاون ثابت ہوں گے۔