پاکستان24

ڈاکٹر عبدالقدیر کی قید تنہائی، مقدمہ جلد مقرر کرنے کی درخواست

جون 10, 2021 < 1 min

ڈاکٹر عبدالقدیر کی قید تنہائی، مقدمہ جلد مقرر کرنے کی درخواست

Reading Time: < 1 minute

سپریم کورٹ سے پاکستان کے ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی نظربندی و قید تنہائی کے خلاف دائر درخواست کی جلد سماعت کی استدعا کی گئی ہے۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے کیس کی آخری سماعت کو ایک سال ہونے کو ہے۔
سپریم کورٹ نے مقدمے کی سماعت گزشتہ برس 21 جولائی کو کی تھی۔
توفیق آصف ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ بنیادی انسانی حقوق کا معاملہ ہے اس لیے فوری سماعت مقرر کی جائے۔
ڈاکٹر عبدالقدیر نے عدالت سے استدعا کر رکھی ہے کہ ان کو دوستوں اور رشتے داروں سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔
جولائی 2020 کو سماعت کے بعد عدالتی حکمنامے میں کہا گیا تھا کہ مقدمے کی اگلی سماعت عید کے بعد ہوگی جبکہ اب سنہ 2021 کی عید الاضحیٰ بھی قریب ہے۔
گزشتہ سال سماعت کے دوران اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے عدالت کو بتایا تھا کہ انہوں نے عدالتی احکامات پر درخواست گزار ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے ملاقات کی اور ان کی شکایات کو سنا۔
اٹارنی جنرل نے بتایا تھا کہ ڈاکٹر قدیر کو نقل و حرکت کی آزادی قانون کے مطابق دی جائے گی۔
اٹارنی جنرل کے مطابق ڈاکٹر قدیر کی ان کے وکیل سے ملاقات ایک فوتگی کی وجہ سے نہ کرائی جا سکی جو بہت جلد کرائی جائے گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال عدالتی حکم کے باوجود ڈاکٹر خان کو کیس کی سماعت کرنے والے بینچ کے سامنے پیش نہیں کیا گیا تھا.

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے