پولیس کے مبینہ تشدد سے نوجوان ملزم ہلاک، شہریوں کا سخت ردعمل
Reading Time: < 1 minuteاسلام آباد پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کی حراست میں نوجوان ملزم کو مبینہ طور پر تشدد سے موت کے گھاٹ اتارنے پر سوشل میڈیا صارفین کا سخت ردعمل سامنے آ رہا ہے.
پولیس نے ایف آئی آر میں نوجوان ملزم کی موت کی وجہ کو تیز بخار قرار دیتے ہوئے حادثاتی موت دفعہ 322 کا مقدمہ درج کرلیا جبکہ نوجوان کے جسم پر بدترین تشدد کے نشانات واضح ہیں۔
سوشل میڈیا پر صارفین نے سی ٹی ڈی کے اہلکاروں کو دہشت گردی کا مرتکب قرار دیا ہے۔
پولیس ترجمان نے سی ٹی ڈی کی حوالات میں قتل کے ملزم کی ہلاکت پر بیان میں وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ ملزم قتل کے مقدمے میں حسب ضابطہ گرفتار تھا اور حوالات میں موت کا افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ جس پر آئی جی اسلام آباد کے حکم پر غفلت لاپرواہی برتنے والے افسران کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس کے ترجمان کے مطابق ایس ایس پی انوسٹی گیشن کو تمام معاملے کی تحقیقات کرکے حقائق پر مبنی رپورٹ پیش کرنے اور انکوائری کے بعد کوتاہی لاپرواہی کے ذمے دار افسران کے خلاف سخت قانونی و محکمانہ کارروائی کے احکامات جاری کئے۔ کیس سے متعلق ہر پیش رفت کا آئی جی اسلام آباد ازخود جائزہ لے رہے ہیں۔
پولیس ترجمان کو ٹوئٹر پر مخاطب کرتے ہوئے صارف حامد علی نے لکھا کہ بدترین تشدد اور قتل کو “غفلت لاپرواہی” جیسے الفاظ سے چھپانے پر آپ کے لیے بھی بے شرمی کا کوئی انعام بنتا ہے۔ یہ آپ کے پولیس والے انسان ہیں یا کوئی درندے جانور ہیں؟