کالم

سیاحت کے ضروری چار لوازمات میں گوشت شامل کیوں؟

جون 24, 2021 2 min

سیاحت کے ضروری چار لوازمات میں گوشت شامل کیوں؟

Reading Time: 2 minutes

سنہ 1993 میں میری عمر 25 برس تھی اور پہلا غیر ملکی دورہ درپیش تھا، منزل سنگاپور تھی اور تھائی ائیرویز کی ٹکٹ سستی ہونے کی وجہ سے ایک رات کا بنکاک سٹاپ اوور تھا۔

فدوی سخت مذہبی فریک اور پتلون پہننے میں الجھن کا شکار بھی تھا۔

بنکاک کے بارے میں اتنی کہانیاں سن رکھی تھیں کہ فیصلہ کیا تھا کہ ائیرپورٹ سے ہوٹل تک آنکھیں بند رکھنی ہیں۔

تھائی بھات 72 پیسے کے لگ بھگ تھا اور سنگ ڈالر دس روپے کا تھا۔

ٹیکسی والے نے البم ہاتھ میں تھما تو دی لیکن فدوی نے بدک کر اگلی سیٹ پر پھینک دی اور ساڑھے تین بار لاحولا ولا بھی پڑھا۔
کن اکھیوں سے البتہ تاڑتا ضرور رہا۔

رہائش مسجد کے بالکل پاس لی تھی، بروقت عشا پڑھ کر واپس نکلا تو انواع و اقسام کی چلتی پھرتی گوشت کی دکانیں لڑھکتی دیکھیں۔
سوچا کہ یار یہ ایسا کون سا کام ہے جس کے لئے لوگ یہاں آتے ہیں؟

ہوٹل محمد اکرم نامی لائل پوری بندے کا تھا، جس سے گپ لگانی شروع کر دی۔
اکرم دس سال سے بینکاک میں تھا، فدوی کے تمام سوالات کیا ، کیوں اور کیسے والے تھے۔

اس کا ماننا تھا کہ سیاحت خمر اور لحم کے بغیر نہیں چلتی اور تیسری چیز سستی شاپنگ اور آخری چیز امن و امان کی کیفیت ہوتی ہے۔

خیر صبح چھ بجے سنگاپور کے لئے نکل لئے اور وہاں پہنچ کر جانا کہ جو ہوٹل بک کیا تھا وہ نہ صرف مسجد کے پاس تھا بلکہ بازار حسن کے بھی قریب تھا، پھر وہی سوال ابھرا کہ ایسا کیا ہے کہ ایسے بازار سجتے ہیں۔

سنگاپور میں ایشیا پیسیفک کوٹنگ شو میں لنچ بریک پر ایک برٹش سپلائر سے گپ شپ لگی تو میں نے پوچھا کہ کیا یہ انسانیت کی تذلیل نہیں کہ جسم بکیں؟ ان کا جواب ملاحظہ ہو:
جب تک شادی کا انسٹیٹیوشن باقی ہے یہ بھی باقی رہے گا۔

میں نے عرض کیا شکر ہے ہمارے ہاں ایسے بازار نہیں ہیں، بولے آپ بھولے بادشاہ ہو چھپ چھپا کر سب کچھ ہوتا ہوگا۔

باقی جب آپ جائز طریقے کو روکتے ہیں تو ناجائز طریقے وجود میں آتے ہوں گے، آپ ذرا چیک کریں کہ آپ کے ہاں چائلڈ ایبیوز، فورسڈ ہومو سیکسوئلیٹی کہیں زیادہ ہوگی۔

میں نے عرض کیا کہ اللہ کی خاص کرمفرمائی ہے ایسا کچھ نہیں ہے۔
انہوں نے مسکرا کر مجھے دیکھا اور موضوع بدل دیا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے