بلوچ عسکریت پسندوں سے بات چیت کرنے کی سوچ رکھتا ہوں: وزیراعظم
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ’وہ بلوچستان میں مزاحمت کرنے والے عسکریت پسندوں سے بات کرنے کا سوچ رہے ہیں۔‘
گوادر میں بلوچستان کے عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان ںے کہا کہ ’جو پاکستان کا سوچے گا وہ بلوچستان کا ضرور سوچے گا۔‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’ماضی میں حکمرانوں نے بلوچستان توجہ نہیں دی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’حکومت میں آنے سے قبل سوچ رکھا تھا کہ بلوچستان پر توجہ دیں گے۔‘
عمران خان نے وجہ بیان کرتے ہوئے بتایا کہ ’تاکہ وہاں کے لوگ بھی یہ سمجھیں کہ یہ ہمارا بھی پاکستان ہے۔‘
وزیراعظم نے بلوچستان میں مزاحمت کرنے والوں کے بارے میں کہا کہ ’ہو سکتا ہے کہ ماضی میں یہ انڈیا یا کسی اور طرف سے استعمال ہوئے ہوں، یا ان کو کوئی رنج ہو۔‘
ان کے مطابق ’انہیں یہ احساس ہونا چاہیے کہ اب حالات وہ نہیں ہیں۔‘
قبل ازیں گوادر میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ’سی پیک گوادر پر بھرپور کام جاری ہے تاہم خدشہ ہے کہ اگر افغانستان میں حالات خراب ہوئے تو اس کے اثرات خطے پر بھی پڑ سکتے ہیں۔‘
’پاکستان کی کوشش ہے کہ افغانستان میں سیاسی تصفیہ ہو، اس کے لیے طالبان کے ساتھ بھی بات چیت کی کوشش کریں گے۔‘
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ’افغانستان پہلے بھی طویل خانہ جنگی کا شکار رہا ہے۔ ہماری کوشش ہوگی کہ وہاں حالات ٹھیک رہیں اور خانہ جنگی نہ ہو۔‘