اہم خبریں پاکستان24 عالمی خبریں

کابل ایئرپورٹ کی سکیورٹی، طالبان نے ترکی کو نتائج سے خبردار کر دیا

جولائی 13, 2021 < 1 min

کابل ایئرپورٹ کی سکیورٹی، طالبان نے ترکی کو نتائج سے خبردار کر دیا

Reading Time: < 1 minute

افغانستان میں طالبان نے ترکی کو خبردار کیا ہے کہ اگر کابل ایئرپورٹ کی سکیورٹی کے لیے ترک فوجی امریکی انخلا کے بعد بھی تعینات رہے تو ان کے ساتھ ویسا ہی سلوک کیا جائے گا جیسا ایک ’قابض‘ کے ساتھ کیا جاتا ہے۔

فوجی اتحاد نیٹو کے رکن ترکی کے افغانستان میں 500 سے زائد فوجی اہلکار موجود ہیں جن میں سے کچھ سکیورٹی فورسز کو تربیت دے رہے ہیں جبکہ دیگر حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر فرائض انجام دے رہے ہیں۔

طالبان کے ایک ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’ترکی گذشتہ 20 سال سے نیٹو کے ساتھ افغانستان میں رہ رہا ہے اور اگر وہ اب بھی رہنا چاہتا ہے تو ہم بغیر کسی شک و شبے کے اسے ایک قابض تصور کریں گے اور اس کے خلاف کارروائی کریں گے۔‘

نیٹو کے واحد مسلم رکن ہونے کی وجہ سے افغانستان میں طالبان اور کسی دوسرے شدت پسند گروہ کی جانب سے شاز و نادر ہی اس کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا۔

ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ طالبان ہمیشہ سے ترکی کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں رہا ہے تاہم انہوں نے انقرہ کی ایئرپورٹ کی سکیورٹی کے لیے پیش کی گئی تجویز کو مسترد کیا ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے