اہم خبریں پاکستان24 عالمی خبریں

کابل میں نماز عید کے دوران صدارتی محل پر داعش کے راکٹ حملے

جولائی 20, 2021 2 min

کابل میں نماز عید کے دوران صدارتی محل پر داعش کے راکٹ حملے

Reading Time: 2 minutes

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں واقع صدارتی محل کے قریب نمازعید الاضحیٰ کے دوران راکٹ فائر کیے گئے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق افغانستان کی وزارت داخلہ کے ترجمان میرویس ستانکزئی نے کہا کہ ’یہ راکٹ محل کے باہر گرین زون میں تین مختلف مقامات پر گرے ہیں اور کسی بھی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔ ہماری ٹیم اس حملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔‘

دوسری جانب شدت پسند گروپ داعش نے صدارتی محل پر راکٹ حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

ٹیلی گرام پر جاری ایک بیان میں گروپ کا کہنا ہے کہ ’ خلافت کے سپاہیوں نے صدارتی محل اور کابل میں گرین زون کو سات راکٹوں سے نشانہ بنایا۔‘

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ افغانستان کے صدارتی محل کو راکٹ حملوں کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ اے ایف پی کے مطابق صدارتی محل پر آخری راکٹ حملہ گزشتہ برس دسمبر میں ہوا تھا۔

افغان ٹی وی چینلز کی فوٹیج کے مطابق یہ راکٹ حملہ اس وقت ہوا جب صدر اشرف غنی دیگر اہم حکومتی شخصیات کے ساتھ محل کے ایک سبزہ زار میں نمازعیدالاضحیٰ ادا کر رہے تھے۔

راکٹ گرنے کے بعد دھماکوں کی آواز سنائی دی لیکن نماز جاری رہی، اس کے بعد صدر اشرف غنی نے خطاب بھی کیا جو مقامی میڈیا پر نشر کیا گیا۔

افغان میڈیا کے مطابق افغان اشرف غنی کا کہنا تھا کہ ’طالبان نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ امن کا ارادہ نہیں رکھتے۔‘

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ افغانستان کا مذاکرات کے لئے دوحہ میں ایک اعلی سطح کا وفد بھیجنے کا فیصلہ ایک الٹی میٹم تھا۔

یاد رہے کہ افغانستان سے امریکی افواج کی انخلا میں تیزی کے بعد مختلف صوبوں میں طالبان اور حکومتی فورسز میں جھڑپوں کی وجہ سے غیر یقینی کی فضا قائم ہے۔ گزشتہ دنوں میں طالبان نے کئی اضلاع اور سرحدی گزرگاہوں کا کنٹرول سنبھالنے کے دعوے کیے تھے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے