عامر لیاقت ٹریفک پولیس اہلکاروں سے کیوں الجھے؟
Reading Time: 2 minutesسوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں کراچی میں تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت کو ٹریفک پولیس اہلکاروں پر گرجتے برستے دیکھ کر صارفین ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ہزاروں صارفین کی جانب سے ویڈیو پر تبصرے کیے گئے ہیں۔
کراچی ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں واقعے کی تفصیلات بتائی گئی ہیں۔
بیان کے مطابق پیر کی سہ پہر ساڑھے چار بجے فیروزآباد ٹریفک سیکشن کی حدود شارع قائدین کٹ جو شارع فیصل کو ملتا ہے پر ہیڈ کانسٹیبل یاسر عباس اپنی ڈیوٹی پر تھے کہ اس اثنا میں ایک کارنمبر BD-9930 آکر رکی جس میں 3 افراد سوار تھے ان میں سے ایک نے مذکورہ ہیڈ کانسٹیبل کو کہا کہ تم مجھے جانتے ہو میں اس علاقے کا ایم این اے عامر لیاقت ہوں تم لوگوں کو تنگ کررہے ہو، ان سے پیسے بٹورتے ہو، اور بد تمیزی سے بات کر نے لگا۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ اس دوران ریکارڈ کپر (ہیڈ محرر) اے ایس آئی شاہد میراں بھی وہاں پر آگئے اور انہوں نے شور شرابا دیکھا تو عامر لیاقت سے دریافت کیا کہ کیا ہوا تو عامر لیاقت نے ان سے بھی انتہائی ناشائستہ، بد تمیزی اور غلیظ زبان استعمال کی اور ان سے ایس او پیز پر عمل کرنے کا پوچھا جس پر ریکارڈ کیپر نے اپنا کورونا ویکسینیشن کارڈ دکھایا تو اس پر بھی اعتراض لگاتے ہوئے چلے گئے ۔
ٹریفک پولیس کے مطابق مذکورہ وقوعہ کے ساتھ ایک اور واقعہ منسلک ہے جس کی تفصیل کچھ یوں ہے کہ
ٹریفک پولیس کی ریپیڈ کاریں جو کہ شارع فیصل پر متعین ہیں، ریپیڈ 5 جس کا انچارج سب انسپکٹر محمد اشرف ساڑھے چار بجے بمقام نرسری برج موٹر سائیکل پر تین افراد سوار تھے SOP کی خلاف ورزی پر روکا انہیں خلاف ورزی کے متعلق بتایا گیا جس پر موٹر سائیکل سوار نے پہلے سے طارق روڈ ٹریفک سیکشن کا چالان دکھایا جس پر سب انسپکٹر محمد اشرف نے ان موٹر سائیکل سواروں کو جانے دیا۔