طالبان کی حکومت نے ملا عمر کی تاریخی تصویر جاری کر دی
Reading Time: < 1 minuteطالبان نے افغانستان میں اپنی تحریک کے بانی ملا عمر کی ایک تاریخی تصویر جاری کی ہے جو سوویت جنگ کے دوران دیگر جہادیوں کے ہمراہ لی گئی تھی۔
سنہ 1996 سے سنہ 2001 تک افغانستان کے حکمران رہنے والے ملا عمر کی تاحال کوئی واضح تصویر دستیاب نہیں۔
افغانستان میں سویت جارحیت کے دور میں ملا عمر مزاحمت کرنے والوں میں نچلے درجے کے کمانڈر تھے۔
اس کے بعد 1994 میں سابق مجاہدین کے سرداروں کے خلاف قندھار سے اٹھنے والی تحریک کی انھوں نے سربراہی کی اور اسی تحریک نے آگے چل کر طالبان کی شکل لی جس نے دو سال بعد 1996 میں کابل پر قبضہ کر لیا۔
صورة لأمير المؤمنين الملا محمد عمر مجاهد – رحمه الله تعالى رحمة واسعة- إبان الجهاد ضد السوفيات، مع مجموعة من زملائه. pic.twitter.com/ovCEyKLmA6
— Dr.M.Naeem (@IeaOffice) September 16, 2021
ملا عمر اور اسامہ بن لادن نے طالبان کا نظام سنبھالا ہوا تھا لیکن نائن الیون کے بعد وہ تتر بتر ہو گئے اور امریکی افواج سے بچنے کے لیے مختلف مقامت پر چھپ گئے۔
مئی 2011 میں امریکی نیوی سیلز کے ہاتھوں اسامہ بن لادن کی موت کے بعد بھی ملا عمر امریکی افواج کے ہاتھ نہ آئے۔
کئی سینئیر امریکی رہنماؤں نے شک کا اظہار کیا کہ انھوں نے پاکستان میں پناہ لے رکھی تھی۔