امریکہ نے پاکستان کے نیشنل بینک پر 55 ملین ڈالر جرمانہ عائد کر دیا
Reading Time: 2 minutesامریکہ نے پاکستان کے نیشنل بینک کو منی لانڈرنگ کی روک تھام کے ضوابط کی خلاف ورزیوں پر 55 ملین ڈالر جرمانہ کیا ہے جبکہ بینک نے 35 ملین ڈالر ادا کرنے کی حامی بھری ہے۔
امریکہ کے فیڈرل ریزور بورڈ اور نیویارک سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ آف فنانشنل سروسز نے پاکستان کے سرکاری بینک کس الگ الگ جرمانہ کیا۔
خزانے سے متعلق امریکی محکمے نے نیشنل بینک کو ہدایت کی ہے کہ وہ منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے پروگرام تیار کرے۔
فیڈرل ریزرو بورڈ نے 20 ملین ڈالر جبکہ نیویارک سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ آف فنانشنل سروسز نے نیشنل بینک کو قواعد کی متعدد خلاف ورزیوں پر 35 ملین ڈالر جرمانہ ادا کرنے کی ہدایت کی۔
امریکی محکمے کے بیان کے مطابق پاکستان کے نیشنل بینک اور اس کی نیویارک برانچ نے انسداد منی لانڈرنگ کے قواعد کی متعدد بار خلاف ورزی کی جس پر 20.4 ملین ڈالر کا جرمانہ ادا کرنا ہو گا۔
فیڈرل ریزو بورڈ کے فیصلے میں کہا گیا کہ نیشنل بینک نے اپنے امریکہ میں آپریشنز کے لیے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے حوالے سے قوانین پر عملدرآمد کے لیے کوئی مؤثر نظام تیار نہیں کر رکھا۔
فیڈرل ریزو بورڈ کا فیصلہ نیویارک سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی فنانشل سروسز کے اقدامات کے مطابق ہے۔
فیڈرل ریزرو بورڈ نے حکم میں لکھا کہ 14 مارچ 2016 کو نیشنل بینک آف پاکستان اور نیویارک میں اس کی برانچ نے ریزرو بینک اور نیویارک سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ آف فنانشنل سروسز کے ساتھ منی لانڈرنگ کو روکنے کے پروگرام میں خامیوں کو دور کرنے کے حوالے سے ایک تحریری معاہدہ کیا تھا۔
فیڈرل بورڈ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایک حالیہ جانچ میں سامنے آیا ہے کہ معاہدے کی تمام شقوں پر عمل درآمد کو یقنی نہیں بنایا گیا۔
نیشنل بینک کو اپنے آپریشز جاری رکھنے کے لیے فیڈرل ریزو بورڈ کے اس فیصلے کے دو ماہ کے اندر منی لانڈرنگ کی روک تھام کے ضوابط پر عمل درآمد سے متعلق ایک پروگرام تیار کرنا ہو گا۔