نوپور شرما کو گستاخانہ بیان پر معافی مانگنا چاہیے: انڈین سپریم کورٹ
Reading Time: < 1 minuteانڈیا کی سپریم کورٹ نے گستاخانہ بیان پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی رہنما نوپور شرما کے بیان پر کہا ہے کہ اس نے پوری قوم کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
جمعے کو نوپور شرما کی جانب سے ان کے خلاف ملک بھر میں درج تمام مقدمات کو یکجا کر کے دہلی میں سماعت کے لیے لگانے کی درخواست پر سپریم کورٹ نے کہا کہ بی جے پی کی رہنما کو اپنے بیان پر معافی مانگنا چاہیے۔
عدالت کے مطابق انڈیا میں حالیہ تشدد کے واقعات کی ذمہ دار فرد واحد نوپور شرما ہیں۔
سپریم کورٹ نے نوپور شرما کے خلاف درج مقدمات ایک ہی شہر میں یکجا کرنے کی درخواست پر سوال اٹھائے۔
نوپور شرما کے وکیل نے کہا کہ ملزمہ دہلی میں تفتیشی اداروں کے سامنے پیش ہونے کے لیے تیار ہیں۔
بعد ازاں گستاخانہ بیان دینے والی بی جے پی رہنما نے اپنے درخواست سپریم کورٹ سے واپس لے لی۔
خیال رہے کہ نوپور شرما کے پیغمبر اسلام کے بارے میں توہین آمیز بیان کے بعد انڈیا کی متعدد ریاستوں میں فسادات پھوٹ پڑے تھے اور گزشتہ ہفتے ایک درزی کی جانب سے نوپور کے بیان کی حمایت پر اُن کو مشتعل مسلمان نوجوانوں نے قتل کر دیا تھا۔