اینکر عمران ریاض گرفتار، لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کریں: عدالت
Reading Time: < 1 minuteاینکر عمران ریاض کی گرفتاری کے خلاف درخواست کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی.
بدھ کی صبح ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اسلام آباد پولیس نے رپورٹ دی ہے کہ گرفتاری اٹک سے کی گئی. اس لیے یہ معاملہ لاہور ہائیکورٹ کا ہے.
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ اگر کہے کہ یہ معاملہ اسلام آباد کا ہے تو درخواست دائر کریں۔
عدالت نے درخواست نمٹا دی.
قبل ازیں صوبہ پنجاب کی حکومت کے وزیر قانون و پارلیمانی امور ملک احمد خان نے ٹی وی اینکر عمران ریاض خان کو گرفتار کرنے کی تصدیق کی تھی۔
یہ گرفتاری منگل کو رات گئے عمل میں لائی گئی۔
عمران ریاض کے وکیل میاں علی اشفاق کا کہنا ہے ’انہیں پنجاب پولیس نے اسلام آباد ٹول پلازہ پر گرفتار کیا۔‘
میاں علی اشفاق کے مطابق ’یہ گرفتاری اسلام ہائی کورٹ اور خصوصاً اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے حکم کی خلاف ورزی ہے۔‘
ملک احمد خان نے ایک بیان میں کہا کہ ’عمران ریاض خان کو ضلع اٹک، راولپنڈی ڈویژن سے گرفتار کیا گیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’عمران ریاض خان پر پنجاب میں مقدمات درج ہیں، لہذا پنجاب کی حدود میں سے ہی گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ تاثر غلط ہے کہ اسلام آباد سے گرفتاری عمل میں آئی۔‘
سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے اینکر عمران ریاض خان کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔
انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا ’پنجاب پولیس کی جانب سے عمران ریاض کی بلاجواز گرفتاری کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ ملک کو فاشزم کی جانب سے دھکیلا اج رہا ہے تاکہ عوام امپورٹڈ حکومت قبول کر لے۔‘