فُل کورٹ مسترد تو عدلیہ کا فیصلہ بھی مسترد اور تین ججز کا بائیکاٹ:حکومتی اتحاد
Reading Time: 2 minutesپاکستان کے حکومتی اتحاد نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے اس تین بینچ کا دیا جانے والا فیصلہ جانبدرانہ فیصلہ سمجھا جائے گا اس لیے فیصلوں پر اعتماد برقرار رکھنے کے لیے فُل کورٹ کی تجویز دی تھی۔ اب فُل کورٹ کا مطالبہ مسترد کرنے کا عدالت کا فیصلہ مسترد کرتے ہیں اور اس تین رکنی بینچ کا بائیکاٹ کریں گے۔
اسلام آباد میں پیر کی رات پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تین رکنی بینچ اور اس کے فیصلے کو مُسترد کرتے ہیں اور اس کے سامنے پیش نہیں ہوں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اب ججوں کے تقرر کے طریقہ کار پر قانون سازی اور اس عمل میں اصلاحات لانے پر بھی غور کیا جائے گا۔
حکومت کی اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کی اہم پریس کانفرنس کے نکات:
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک میں انصاف کی بالادستی کیلئے ایک تجویز اور مطالبہ کیا، ہمارا مطالبہ ہے کہ تین ججز کی بجائے فل بنچ معاملے کی سماعت کرے، ہمارے وکلاء نے اس موقف کی بنیاد پر عدالت کے سامنے بھر پور آئین کے مطابق بنچ کو مشورہ دیا۔ بدقسمتی سے عدلیہ نے تجویز پر غور کی بجائے اسے مسترد کر دیا ہے۔ اتحادی جماعتوں کا واضح موقف ہے کہ فل کورٹ مسترد کیا گیا ہے، ہم عدلیہ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے کیس کے حوالے سے اہم اس بنچ کا بائیکاٹ کریں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اتحادی جماعتوں کے رہنما مقدمے میں پیش نہیں ہوں گے اور اس کا بائیکاٹ کریں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ معاملے پر فل کورٹ بنچ تشکیل دیا جائے، ہم نے آئین و قانون کی بالادستی اور عدلیہ کے وقار کے لیے مطالبہ کیا تھا۔
پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں سپریم کورٹ میں جاری سماعت کا بائیکاٹ کریں گی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ انصاف و قانون کا تقاضا ہے کہ بنچ پر انگلی اٹھ جائے تو اس سے خود کو الگ کر لیں، ہماری درخواست تھی کہ پارلیمان کا معاملہ ہے اس پر فل کورٹ بنچ تشکیل دیا جائے، فل کورٹ بنچ کے فیصلے کو پورا پاکستان تسلیم کرے گا۔