عالمی خبریں

انڈین کے زیرانتظام کشمیر میں تشدد کی نئی لہر، 10 ہلاک

جنوری 2, 2023 2 min

انڈین کے زیرانتظام کشمیر میں تشدد کی نئی لہر، 10 ہلاک

Reading Time: 2 minutes

انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں تشدد کی تازہ لہر میں 10 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

خبر رساں ادار اے ایف پی نے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ تشدد کے تازہ واقعات وادی کے ہندو اکثریتی جموں کے علاقے میں رپورٹ ہوئے ہیں۔

حکام کے مطابق گذشتہ چھ دنوں کے دران دس افراد ہلاک ہوئے۔
کشمیر میں باغی گروپ کئی دہائیوں سے کشمیر کی آزادی یا اس کے پاکستان کے ساتھ الحاق کے لیے لڑرہے ہیں۔

کشمیر میں انڈیا نے تقریبا پانچ لاکھ سے زائد فوجی تعینات کر رکھے ہیں اور اس کا جنوبی علاقہ جموں ہندو اکثریتی اور نسبتاً پرامن ہے۔

پولیس آفیسر مکیش سنگھ کے مطابق انڈیا مخالف دو بندوق بردار باغیوں نے اتوار کو دورافتادہ گاؤں ڈانگری میں دیہاتیوں پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے۔

واقعہ کے بعد پولیس اور سکیورٹی فورسز نے لائن آف کنٹرول کے ساتھ علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا۔

ایک اور پولیس آفیسر نے اے ایف پی کو بتایا کہ پیر کو اسی علاقے میں ایک گھر کے باہر دھماکے میں ایک شخص اور سات سالہ بچہ ہلاک ہوا۔

ان کے مطابق جائے وقوعہ کے پاس ایک اور بم بھی ملا جو پھٹا نہیں جس کو خصوصی سکواڈ نے ناکارہ بنا دیا۔

ان ہلاکتوں سے پہلے پچھلے بدھ کو ایک چیک پوسٹ پر مبینہ شدت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ ہوئی۔ پولیس کے مطابق جھڑپ میں چار مشتبہ باغی ہلاک ہوگئے تھے جب کہ ان کے ٹرک کا ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا۔

حکام کے مطابق گذشتہ سال جھڑپوں میں 172 مشتبہ شدت پسند اور 26 فوجی اہلکار ہوئے تھے۔

انڈیا کے زیرانتطام کشمیر میں گذشتہ پانچ برس سے منتخب حکومت نہیں اور اس کوبراہ راست دہلی سے کنٹرول کیا جارہا ہے۔

انڈیا تواتر سے پاکستان پر باغیوں کی مدد کا الزام لگاتا ہے جس کو اسلام آباد مسترد کرتا ہے۔

پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ کشمیرویوں کی حق خود ارادیت کی جدوجہد کی سفارتی اور اخلاقی سطح حمایت کرتی ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے