طویل علالت کے بعد سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف انتقال کر گئے
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کے سابق فوجی ڈکٹیٹر پرویز مشرف طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے ہیں۔
پرویز مشرف 11 اگست 1943 کو دہلی میں پیدا ہوئے۔ قیام پاکستان کے بعد ان کا خاندان کراچی منتقل ہوا۔ وہیں ان کا بچپن گزرا، وہیں تعلیم حاصل کی۔
انہوں نے 19 اپریل 1964 کو فوج میں کمیشن حاصل کیا۔
پرویز مشرف نے سنہ 1999 میں نواز شریف کی حکومت کا تختہ اُلٹ کر اقتدار پر قبضہ کیا۔
وہ 18 اگست 2008 کو اقتدار سےالگ ہوئے تھے.
پرویز مشرف نے سنہ 2007 میں ملک میں ایمرجنسی کا نفاذ کر کے ججوں کو گھروں میں نظر بند کیا تھا جس پر اُن کے خلاف بعد ازاں آئین سے سنگین غداری کا مقدمہ چلایا گیا۔
اس مقدمے میں 17 دسمبر 2019 کو جسٹس وقار احمد سیٹھ کی سربراہی میں بننے والی خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو آئین شکنی اور سنگین غداری کا مجرم قرار دیتے ہوئے انھیں سزائے موت دینے کا فیصلہ سنایا تھا۔
خصوصی عدالت کے دو ججز یعنی جسٹس سیٹھ وقار اور جسٹس شاہد کریم نے پرویز مشرف کو آئین شکنی اور سنگین غداری کا مجرم قرار دیا تھا جبکہ جسٹس نذر اکبر نے فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے قرار دیا تھا کہ استغاثہ اپنا کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے۔
خصوصی عدالت کے 196 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے میں جسٹس نذر اکبر کا 42 صفحات پر مشتمل اختلافی نوٹ بھی شامل ہے۔