پاکستان

مثالی پولیس دو ارب کی بدعنوان

ستمبر 6, 2017 < 1 min

مثالی پولیس دو ارب کی بدعنوان

Reading Time: < 1 minute

موٹروے پولیس کو ملک بھر میں ایک مثالی ادارے کے طور پر پیش کیا جاتا ہے لیکن آڈیٹر جنرل پاکستان نے اپنی رپورٹ میں اس کی بدانتظامی اور بے ضابطگیوں کی داستان تحریر کی ہے _

پارلیمنٹ میں پیش کی گئی آڈٹ رپورٹ کے مطابق موٹر وے پولیس نے چالان میں لکھے گئے جرمانے کی دو ارب روپے کی رقم قومی خزانے میں جمع نہیں کرائی_ آڈٹ رپورٹ کے مطابق انیس سو ستانوے سے لے کر دو ہزار سولہ تک موٹر وے پولیس نے کل انیس ارب ستر کروڑ روپے کے جرمانے کیے لیکن وصول کی جانے والی رقم سترہ ارب سڑسٹھ کروڑ کے لگ بھگ ہے، اس حوالے سے نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے کوئی وضاحت نہیں کی، واضح رہے کہ موٹر وے پولیس کے جرمانے کی رقم نیشنل ہائی وے اتھارٹی وصول کرتی ہے جس میں سے پچاس فیصد رقم موٹر وے پولیس کو دیدی جاتی ہے _ آڈیٹر جنرل نے تجویز دی ہے کہ اس کی تفتیش کی جائے کہ دو ارب روپے کا جرمانہ کیوں وصول نہیں کیا گیا اور اگر کیا گیا ہے تو وہ رقم کہاں گئی _

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے