پی ٹی آئی کے احتجاج میں توہینِ رسالت کا الزام، ہجوم کے ہاتھوں مولوی قتل
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں مشتعل ہجوم نے ایک شخص کو توہینِ مذہب کے الزام میں تشدد سے قتل کر دیا ہے۔
مردان کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) نجیب الرحمان کے مطابق واقعہ ساول ڈھیر کے علاقے میں پیش آیا اور لاش کو پولیس نے تحویل میں لے کر ہسپتال منتقل کیا۔
ڈی پی او مردان نے بتایا کہ پولیس تحقیقات کر رہی ہے اور شواہد اکھٹے کیے جا رہے ہیں۔
پولیس افسر کے مطابق مبینہ توہین رسالت کا مرتکب نگار عالم نامی مولوی جلسے میں تقریر کر رہا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس نے مشتعل مظاہرین کو منتشر کر دیا ہے۔
نگران وزیراعلی خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے ساول ڈھیر مردان میں پیش آنے والے واقعے پر اظہار افسوس کیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ واقعہ افسوسناک اور ناخوشگوار ہے، سیاسی جلسوں کو سیاسی بیانات تک ہی محدود رکھنا چاہیے۔
اعظم خان نے کہا کہ سیاسی معاملات کو مذہبی رنگ دینے سے گریز کرنا چاہیے، عوام قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے سے گریز کریں۔
وزیر اعلی نے اپیل کی کہ ایسے معاملات میں قانون کو اپنا راستہ اپنانے دینا چاہیے، موجودہ صورتحال میں صبر وتحمل کی اشد ضرورت ہے۔
اعظم خان کا کہنا تھا کہ ساول ڈھیر واقعے کے تناظر میں علمائے کرام کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے، علمائے کرام آگے بڑھ کر امن و امان کی فضا اور مذہبی ہم آہنگی کو برقرار رکھنے میں اپنا اہم کردار ادا کریں۔