یونان میں پناہ گزینوں کی کشتی ڈوبنے سے 79 ہلاک، پاکستانی بھی شامل
Reading Time: < 1 minuteجنوبی یونان کے ساحل پر پناہ گزینوں کی کشتی الٹنے سے کم از کم 79 افراد ہلاک ہو گئے ہیں تاہم 100 سے زائد کو بچا لیا گیا ہے۔
یونانی حکام اور انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کا کہنا ہے کہ خدشہ ہے کہ جہاز میں سینکڑوں مزید تارکین وطن سوار تھے۔
اس سال یونان میں بحری جہاز کا تباہی کا یہ سب سے مہلک واقعہ ہے۔
یہ کشتی پائلوس کے جنوب مغرب میں تقریباً 50 میل (80 کلومیٹر) کے فاصلے پر ڈوبی ہے جب یونان کےکوسٹ گارڈ نے ان کی مدد سے انکار کر دیا تھا۔
کوسٹ گارڈ کے ترجمان نے کہا کہ کشتی کو منگل کو دیر گئے بین الاقوامی پانیوں میں یورپی یونین کی سرحدی ایجنسی فرنٹیکس کے ایک طیارے کے ذریعے دیکھا گیا تھا۔
اس نے مزید بتایا کہ جہاز میں کسی نے بھی لائف جیکٹس نہیں پہن رکھی تھیں۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک عہدیدار نے یونان کے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ ڈوبنے والے زیادہ تر افراد 20 برس کے نوجوان تھے اور اُن میں پاکستانی بھی شامل ہیں۔