اسرائیلی مندوب نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پتھر کیوں لہرایا؟
Reading Time: 2 minutesاقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں اسرائیل کے مستقبل مندوب نے غزہ میں بچوں اور خواتین سمیت عام شہریوں پر بمباری کی وجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اسرائیلیوں پر پتھراؤ کا نتیجہ ہے۔
اجلاس کے دوسری انہوں نے ساتھ لایا ایک پتھر فضا میں لہراتے ہوئے کہا کہ یہ وہ وجہ ہے جس کے باعث غزہ پر بمباری کی جا رہی ہے۔
اسرائیلی مندوب کا کہنا تھا کہ اگر آپ وجہ جاننا چاہتے ہیں کہ فلسطینیوں کو جواب کیوں دیا جا رہا ہے، غزہ پر بمباری کیوں کی جا رہی ہے تو یہ پتھر دیکھ لیجیے۔
انہوں نے کہا کہ یہ وہ پتھر ہے جو روزانہ اسرائیلیوں پر پھینکا جاتا ہے۔ سنہ 2021 میں فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیلیوں پر اس طرح کے ایک ہزار 700 سے زائد پتھر برسائے گئے۔
اسرائیلی مندوب کے مطابق جب یہ پتھر پھینکے جاتے ہیں تو دنیا خاموش رہتی ہے اور کوئی مذمت نہیں کرتا۔
انہوں نے کہا کہ اس پتھراؤ کے نتیجے میں اسرائیل میں ایک معصوم بچہ بھی ہلاک ہوا، اور اگر آپ پر کوئی اس طرح پتھراؤ کرے تو جواب کیا ہوگا؟
دوسری جانب دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیل نے سات اکتوبر کے بعد سے غزہ کی پٹی پر 12 ہزار ٹن بارود برسایا ہے۔
غزہ کی پٹی کا انتظام سنبھالنے والے حکام کے مطابق اس بارود سے ہونے والی تباہی کی شدت دوسری جنگ عظیم میں جاپان کے شہر ہیروشیما پر پھینکے گئے ایٹم بم کے برابر ہے۔
خیال رہے کہ عسکریت پسند تنظیم حماس کی جانب سے اسرائیل پر سات اکتوبر کے راکٹ حملوں کے نتیجے میں ڈیڑھ ہزار کے لگ بھگ افراد مارے گئے تھے جن میں اڑھائی سو سے زائد فوجی اور دیگر عام شہری تھے۔
اس کے جواب میں اسرائیل نے گزشتہ تین ہفتوں کے دوران غزہ کی پٹی پر بمباری جاری رکھی ہوئی ہے جس میں ہزاروں عام شہری قتل کیے جا چکے ہیں۔
فلسطینی انتظامیہ کے مطابق مارے جانے والے افراد کی تعداد سات ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔