سپریم کورٹ: عمران خان کے لیے درخواست دائر کرنے پر 20 ہزار جُرمانہ
پاکستان کی سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کو اڈیالہ جیل سے خیبر پختونخوا کی کسی جیل منتقل کرنے کے لیے دائر درخواست 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کر کے خارج کر دی ہے۔
منگل کو سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کی رَکن جسٹس مسرت ہلالی نے درخواست گزار شہری پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ وہ کل دوبارہ آئیں۔
جسٹس محمد علی مظہر نے آئینی بینچ کے سامنے پیش ہونے والے درخواست گزار قیوم خان سے کہا کہ عمران خان کو کوئی مسئلہ ہوگا تو خود درخواست دے دیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان کے تین وکلا آج بھی عدالت میں تھے، اُن کے کسی وکیل نے ایسی کوئی درخواست نہیں دی۔
جسٹس جمال مندوخیل کا کہنا تھا کہ قیدی کے اہلخانہ یا وہ خود ایسی درخواستیں دے سکتے ہیں۔
درخواست گزار قیوم خان نے کہا کہ یہ قومی مسئلہ ہے کسی کی ذات کا نہیں۔
جسٹس جمال مندوخیل نے جواب دیا کہ قومی مسائل آپ رکن اسمبلی بن کر سوچیے گا، یہ پالیسی میٹر ہے۔
جسٹس مسرت ہلالی نے درخواست گزار سے کہا کہ کل دوبارہ بھی آئیے گا۔
عدالت نے قرار دیا کہ بے بنیاد درخواست دائر کرنے پر 20 ہزار جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔