دوبارہ صدر بنا تو مسلمانوں پر سفری پابندیاں عائد کروں گا، ڈونلڈ ٹرمپ
Reading Time: 2 minutesسابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہودیوں کے کنوینشن سے خطاب میں اس عزم کا اظہار کیا کہ دوبارہ منتخب ہونے پر وہ مسلمانوں پر سفری پابندیاں عائد کریں گے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سنیچر کو ڈونلڈ ٹرمپ نے ریپبلکن یہودی اتحاد کی سالانہ کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ’ہم انتہا پسند اسلامی دہشت گردوں کو اپنے ملک سے باہر رکھیں گے۔‘
’آپ کو سفری پابندی یاد ہے نا؟ ایک دن سفری پابندی بحال کروں گا‘
سال 2017 میں ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد چند مسلمان ممالک سے آنے والوں پر سفری پابندیاں عائد کر دی تھیں جن میں ایران، لیبیا، صومالیہ، شام، یمن، عراق اور سوڈان شامل تھے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے یہ احکامات امتیازی سلوک کی بنیاد پر فوراً ہی عدالت میں چیلنج کر دیے گئے تھے تاہم ان کا یہ مؤقف امیگریشن کی مخالفت کرنے والوں کے نظریے کے ساتھ موافقت رکھتا ہے۔
سال 2021 میں صدر جو بائیڈن نے صدارتی منصب سنبھالنے کے بعد یہ احکامات واپس لے لیے تھے۔
ریاست نیواڈا کے شہر لاس ویگس میں منعقد ہونے والی ریپبلکن یہودی اتحاد کی کانفرنس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے علاوہ ان کی جماعت کے دیگر عہدیدار بھی موجود تھے جنہوں نےحماس کے خلاف جنگ میں اپنی غیرمتزلزل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ اپنے دوست اور اتحادی ملک اسرائیل کا اس طرح دفاع کریں گے جیسے پہلے کسی نے نہیں کیا۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازع اسی طرح ہے جیسے ’مہذب اور وحشی کے درمیان لڑائی، جیسے شائستگی اور بدکاری کے درمیان، جیسے اچھائی اور برائی کے درمیان لڑائی ہو۔’
کانفرنس کے دیگر شرکا نے امریکہ کے کالجوں میں یہود مخالف جذبات کی طرف توجہ دلاتے ہوئے ایسی یونیورسٹیوں کی فنڈنگ روکنے کی تجویز دی اور فلسطینی حامی غیرملکی طلبہ کے ویزے منسوخ کرنے کا کہا۔