اہم خبریں متفرق خبریں

’شیخوں والی بات کر دی‘، اسلام آباد میں شیخ رشید کی ’سستی ضمانت‘

نومبر 11, 2023 2 min

’شیخوں والی بات کر دی‘، اسلام آباد میں شیخ رشید کی ’سستی ضمانت‘

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی نو مئی کے واقعے کے حوالے سے درج ایک اور مقدمے میں ضمانت منظور کر لی گئی ہے۔

سنیچر کو اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا کی عدالت میں نو مئی کو کیے گئے احتجاج پر تھانہ کوہسار میں درج مقدمے کی سماعت کی گئی۔

شیخ رشید احمد اپنے وکلا سردار رازق اور سردار شہباز کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے۔

جج طاہر عباس سپرا نے اُن سے پوچھا کہ شیخ صاحب کیا حال ہے۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے شیخ رشید احمد کا نام مقدمے کی ضمنی یا سپلیمنٹری میں نام شامل کیا ہے۔
وکیل نے کہا کہ شیخ رشید کے گھر پر چھاپہ مارا گیا، گاڑیاں بھی لے گئے۔

جج نے کہا کہ ضمانت منظور کی جاتی ہے، پانچ ہزار روپے کے مچلکے جمع کرا دیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ عدالت میں جو لوگ ہماری طرف سے مچلکے جمع کراتے ہیں ان کو بھی اٹھا لیتے ہیں۔ اور آج بنک بند ہے سر۔

شیخ رشید کے جواب پر جج ظفر عباس سپرا نے مسکراتے ہوئے پنجابی میں کہا کہ شیخاں والی گل کر دی۔ (شیخوں/ کنجوسوں والی بات کر دی)۔
جج کے ریمارکس پر کمرہ عدالت میں کھڑے وکلا اور صحافی ہنس پڑے۔

عدالت نے پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 25 نومبر تک ملتوی کر دی۔

سماعت کے بعد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس کے احاطے میں شیخ رشید احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تھانہ کوہسار میں 20ویں مقدمے میں ضمانت منظور ہوئی ہے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ شکر ہے جج صاحب نے سستی ضمانت دی۔

اُن کے مطابق ’سنا ہے 66 کیسز مزید ہیں، میرے پاس تو اتنے ضمانتی نہیں، میری بڑے لوگوں سے درخواست ہے ہماری بڑے لوگوں سے کبھی نہیں بگڑی، جو لوگ بے گناہ ہیں انہیں چھوڑ دیا جائے۔‘

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ ’لوگوں کے پاس ضمانتی نہیں کوئی قوم اداروں کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتی۔‘

شیخ رشید نے کہا کہ ان کی عمر تہتر برس ہے اور 86 کیسز ہیں کل جج صاحب نے کہا کہ شائد چلہ مہنگا پڑ گیا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے