پاکستان

ہائیکورٹ کے چاچو، ماموں

ستمبر 18, 2017 < 1 min

ہائیکورٹ کے چاچو، ماموں

Reading Time: < 1 minute

کرپٹ عناصر کے خلاف فیصلے دینے پر توجہ کی بجائے بات ماموں سے چاچو تک پہنچ گئی ہے_

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ نے کہا ہے کہ بدعنوان عناصر پہلے اداروں کو ماموں بناتے تھے اور اب چاچو بناتے ہیں، محمکہ آبپاشی میں 7 ارب روپے کرپشن کے ملزمان پروجیکٹ ڈائریکٹر اشفاق نور میمن، ولی محمد نائچ اوردیگر کی درخواست ضمانت کی سماعت کے دوران چیف جسٹس احمد علی شیخ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کرپٹ عناصر پہلے اداروں کو ماموں بناتے تھے، اب چاچو بنانے لگے ہیں،نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ 14-2013 میں روہڑی کینال میں متعدد بندوں کی تعمیر کے لیے رقم جاری کی گئی تاہم ملزمان نے روہڑی کینال کے بند تعمیر کرنے کے بجائے رقم ہڑپ کرلی، کرپشن میں پروجیکٹ ڈائریکٹر اشفاق نور میمن اور ولی محمد نائچ سمیت دیگر ملزمان ملوث ہیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے