سپریم کورٹ اور ججز کو نشانہ بنانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے: وکلا تنظیمیں
Reading Time: < 1 minuteپاکستان میں وکلا کی بڑی تنظیموں کے نمائندوں نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا تحریک انصاف اور الیکشن کمیشن کے حوالے سے فیصلہ آئین و قانون کے مطابق درست ہے۔
منگل کو اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین ہارون رشید اور سپریم کورٹ بار کے صدر شہزاد شوکت نے مطالبہ کیا کہ عدالت عظمیٰ کے خلاف غلیظ مہم شروع کی گئی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ آئینی حقوق قوانین کے تابع ہیں اور اس فیصلے پر قانونی بنیاد پر تبصرے کیے جائیں ججز کی ذات کو نشانہ نہ بنایا جائے۔
حسن رضا پاشا نے کہا کہ جن طاقتوں نے تحریک انصاف اور اُس کے سربراہ کو لایا تھا اُن ہی طاقتوں نے پی ٹی آئی کو جمہوری اور آئینی طریقے سے نکالا۔
بار کونسل کے وائس چیئرمین نے کہا کہ اب سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیاں کا دور نہیں جب رات کو دائر کی گئی پی ٹی آئی درخواست صبح سماعت کے لیے مقرر ہو جاتی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سے بلے کا نشان واپس لینے کا فیصلہ آئین و قانون کے مطابق ہے۔
بار کونسل کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے چیئرمین حسن رضا پاشا نے کہا کہ اس فیصلے کے اخلاقی پہلو کے تحت بلے کا نشان ملنا چاہیے جبکہ قانونی طور پر آپ کی حکومت میں ہی انٹراپارٹی الیکشن کرانےکا کہا گیا تھا.