یوٹیوبر اور سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ عمران ریاض گرفتار
Reading Time: 2 minutesتحریک انصاف سےمنسلک سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ عمران ریاض کو لاہور میں ان کی رہائش گاہ سے پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔
ان کے اہل خانہ نے ان کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق چھ سے آٹھ پولیس کی گاڑیاں جن میں ایلیٹ فورس کی گاڑیاں بھی شامل تھیں، عمران ریاض کے گھر کے باہر رکیں اور ان کو لے کر وہاں سے روانہ ہو گئیں۔
عمران ریاض کو گذشتہ برس 9 مئی کے واقعے کے بعد ملک سے فرار ہوتے ہوئے سیالکوٹ ایئرپورٹ سے پولیس نے حراست میں لیا تھا تاہم ایک روز بعد ہی انہیں جیل سے رہا کر دیا گیا جس کے بعد وہ لاپتہ ہو گئے تھے۔
120 دنوں کے بعد وہ اچانک اپنے گھر واپس آ گئے تاہم اس کے بعد انہوں نے ایک طویل عرصہ وی لاگنگ نہیں کی تاہم الیکشن سے قبل وہ ایک مرتبہ پھر متحرک ہو گئے تھے۔
ابھی تک پولیس نے وضاحت جاری نہیں کی ہے کہ عمران ریاض کو کس جرم میں گرفتار کیا گیا ہے۔
جمعرات کے روز عمران ریاض کو ایف آئی اے کی جانب سے ایک نوٹس بھی موصول ہوا تھا جس میں انہیں چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف وی لاگ کرنے پر انکوائری کے لیے دوسری مرتبہ طلب گیا تھا۔
اس انکوائری کا پہلا نوٹس اس وقت جاری ہوا تھا جب انہوں نے پاکستان تحریک انصاف سے بیٹ کا انتخابی نشان واپس لینے پر چیف جسٹس کو مبینہ طور پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
عمران ریاض کا شمار ان یو ٹیوبرز میں ہوتا ہے پاکستان تحریک انصاف کے حمایت کر کے ڈالر کمانے کے لیے مشہورسمجھے جاتے ہیں۔
حال میں سپریم کورٹ کے ایک فیصلے پر انہوں نے ایک ٹویٹ بھی کیا تھا اور اس کو مبینہ طور پر مذہبی رنگ دینے کی کوشش کی۔
بعد ازاں انہوں نے وہ ٹویٹ ڈیلیٹ کر دی تاہم انہیں خود بھی اس ٹویٹ کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بننا پڑا۔