جوڈیشل کمیشن کی طارق مسعود اور مظہر عالم کی بطور ایڈہاک جج تعیناتی کی سفارش
Reading Time: 2 minutesپاکستان کی سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججوں کی تعیناتی کے لیے ہونے والے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں معذرت کے باوجود جسٹس (ریٹائرڈ) مظہر عالم میاں خیل کی تعیناتی کی سفارش کی گئی ہے جبکہ جسٹس (ریٹائرڈ) طارق مسعود کے نام کی بھی سفارش کی گئی ہے۔
جمعے کو جوڈیشل کمیشن کا اجلاس چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی صدارت میں ہوا جس میں سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججوں کی تعیناتی کا جائزہ لیا گیا۔
کمیشن نے جسٹس (ریٹائرڈ) سردار طارق مسعود کی بطور ایڈہاک جج تعیناتی کی سفارش کر دی۔ ان کی تعیناتی کی سفارش 1-8 کی اکثریت سے کی گئی۔ جسٹس منیب اختر نے جسٹس (ریٹائرڈ) سردار طارق کی تعیناتی کی مخالفت کی۔
جوڈیشل کمیشن نے معذرت کے باوجود جسٹس (ریٹائرڈ) مظہر عالم میاں خیل کے نام کی بھی سفارش کر دی۔ جسٹس (ریٹائرڈ) مظہر عالم میاں کی سفارش 3-6 کے تناسب سے کی گئی۔
جسٹس منیب اختر نے جسٹس (ریٹائرڈ) مظہر عالم میاں خیل کے نام کی مخالفت کی۔ جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس یحییٰ آفریدی نے بھی جسٹس (ریٹائرڈ) مظہر عالم کے نام کی مخالفت کی۔
جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس یحییٰ آفریدی نے جسٹس (ریٹائرڈ) مظہر عالم کی معذرت کے باعث ان کے نام کی مخالفت کی۔
جسٹس (ریٹائرڈ) مظہر عالم میاں خیل نے پہلے ایڈہاک جج لگنے کے لیے ہامی بھری تھی، تاہم دو ججوں جسٹس مشیر عالم اور جسٹس مقبول باقر کی جانب سے معذرت سامنے آنے کے بعد انہوں نے بھی معذرت کر لی۔
زیر التوا مقدمات میں کمی لانے اور سائلین کو جلد انصاف کی فراہمی کے لیے سپریم کورٹ میں چار ایڈہاک ججز کے تقرری کے لیے جمعرات کو جوڈیشل کمیشن کا اہم اجلاس طلب کیا گیا تھا۔
اجلاس جس میں چار ججز جن میں جسٹس (ریٹائرڈ) سردار طارق مسعود، جسٹس (ریٹائرڈ) مظہر عالم میاں خیل، جسٹس (ریٹائرڈ) مقبول باقر اور جسٹس (ریٹائرڈ) مشیر عالم کی بطور ایڈہاک جج منظوری دی جانا تھی۔