پاکستان

جسمانی ریمانڈ میں توسیع، عمران خان کی نیب پراسیکیوٹر سے تلخ کلامی

جولائی 29, 2024 2 min

جسمانی ریمانڈ میں توسیع، عمران خان کی نیب پراسیکیوٹر سے تلخ کلامی

Reading Time: 2 minutes

توشہ خانہ کے دوسرے ریفرنس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کر دی گئی ہے۔

پیر کو سماعت کے بعد بانی چیئرمین پی ٹی ائی اور بشری بی بی کے جسمانی ریمانڈ میں 10دن کی توسیع کی گئی۔

عدالت نے نیب کو ہدیات کی کہ ملزمان کو تفتیشی پیش رفت رپورٹ کے ساتھ 8اگست کو دوبارہ پیش کیا جائے۔

نیب نے ملزمان کے 14روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

ملزمان کا جسمانی ریمانڈ احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے جیل ٹرائل کے دوران دیا۔

اڈیالہ جیل میں دوران سماعت عمران خان اور نیب کے پراسیکیوٹر مظفر عباسی میں تلخ کلامی ہوئی۔

توشہ خانہ ریفرنس ۲ کی سماعت کے دوران پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی اور بانی پی ٹی آئی کے مابین گرما گرمی تلخ جملوں کا تبادلہ اُس وقت ہوا جب عمران خان نے الزامات عائد کیے۔

بشریٰ بی بی بھی عمران خان کے ہمراہ روسٹرم پر آئیں اور جج سے کہا کہ آپ جو فیصلہ کرنا چاہتے ہیں کریں میں نے اپنا فیصلہ اللہ پر چھوڑا ہے۔

بشریٰ بی بی نے جج سے کہا کہ آپ جس منصب پر بیٹھے ہیں کیا آپ کو نظر نہیں آ رہا کہ نیب کیا کر رہا ہے، ہمارے ساتھ مسلسل نا انصافی ہو رہی ہے۔

بشریٰ بی بی نے کہا کہ نیب والے بائیں جانب کھڑے ہیں ہم دائیں جانب کھڑے ہیں، نیب والے ایک کیس کے بعد دوسرا جھوٹا کیس فائل کر رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ میری اہلیہ کا توشہ خانہ سے کوئی تعلق نہیں اس کو کیوں سزا دی جا رہی ہے۔
وزیراعظم میں تھا میری اہلیہ کسی پبلک آفس میں نہیں تھی، نیب والے ضمیر فروش ہیں ان کو پیسے دو جو مرض کہلوا لو۔

بانی پی ٹی آئی کے نیب ٹیم کو ضمیر فروش کہنے پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی غصے میں آ گئے اور کہا کہ آپ میرے ساتھ پرسنل نہ ہوں، کیس پر بات کریں۔

سردار مظفر عباسی نے کہا کہ میں نے آج تک آپ کی ذات پر بات نہیں کی، آپ مجھے 30ہزار روپے میں مکمل ڈنر اور ٹی سیٹ راجہ بازار سے خرید کر دکھائیں۔

سردار مظفر عباسی نے کہا کہ کیا محمد بن سلمان نے آپ کو 30 ہزار مالیت کا ڈنر سیٹ اور ٹی سیٹ تحفے میں دیا تھا۔

انہوں نے بشریٰ بی بی کو مخاطب کر کے کہا کہ عدالت کی سیدھی جانب میں اور الٹی جانب آپ کھڑے ہیں۔

تلخ جملوں کے تبادلے کے بعد عدالت نے سماعت میں وقفہ کیا۔

وقفے کے بعد سماعت کے آغاز پر عمران خان نے سردار مظفر عباسی سے معزرت کی جس کو سردار مظفر عباسی نے قبول کر لیا۔

ملزمان کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر 8 اگست کو دوبارہ پیش کیا جائے گا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے