اہم

‎توشہ خانہ کیس میں ضمانت پر رہائی، بشریٰ بی بی بنی گالہ منتقل

اکتوبر 24, 2024 2 min

‎توشہ خانہ کیس میں ضمانت پر رہائی، بشریٰ بی بی بنی گالہ منتقل

Reading Time: 2 minutes

اسلام آباد ہائی کورٹ سے توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت ملنے پر بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔

گزشتہ روز بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ ‏بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ کیس میں درخواست ضمانت منظور کر لی تھی۔

جسٹس میاں گل اورنگزیب نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا تھا کہ بشریٰ بی بی نے تحائف جمع نہیں کرائے تو بانی پی ٹی آئی کو ملزم کیوں بنایا گیا؟ اس پر ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر عمیر
مجید نے کہا کہ پبلک آفس ہولڈر عمران خان تھے۔
خیال رہے کہ رواں سال جولائی میں عدت نکاح کیس میں بریت کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کے ایک اور ریفرنس میں گرفتار کر لیا تھا۔

رواں سال 31 جنوری کو عمران خان اور ان کی اہلیہ بشرٰی بی بی کو توشہ خانہ کیس ون میں 14، 14 سال کی سزا سنائی گئی تھی جو بعد میں اسلا آباد ہائیکورٹ نے معطل کر دی تھی۔
مقدمے کی سماعت احتساب عدالت میں ہوئی تھی جس کے جج جسٹس محمد بشیر نے سزا سنائی تھی۔ عدالت کے فیصلے کے بعد بشرٰی بی بی نے اڈیالہ جیل پہنچ کر گرفتاری دے دی تھی۔

عمران خان اور ان کی اہلیہ کو 10 سال کے لیے کسی بھی عوامی عہدے کے لیے نااہل بھی قرار دیا گیا تھا جبکہ سزا کے ساتھ 78 کروڑ 70 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔
توشہ خانہ ون کیس میں سزا معطل ہونے کے بعد نیب نے توشہ خانہ کیس ٹو میں بشریٰ بی بی کو 13 جولائی 2024 کو دوبارہ گرفتارکر لیا تھا اور انہیں اڈیالہ جیل میں رکھا گیا تھا جہاں کیس کی تفتیش جاری تھی۔
اس کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کی تین رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی تھی۔

نیب ترامیم کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد احتساب عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو ریفرنس نیب سے ایف آئی اے کو منتقل کر دیا تھا۔

نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے