پورن سٹار کو خاموش رہنے کے عوض رقم، ٹرمپ کو سزا آج
Reading Time: < 1 minuteنیویارک کی ایک عدالت کے جج ہوان مرشان نے امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ہش منی کیس میں سزا سنانے کی تاریخ دس جنوری مقرر کی ہے۔
مین ہیٹن عدالت کے جج کی جانب سے جمعے کو سنایا جانے والے اس فیصلے کے 10 دن بعد ٹرمپ 20 جنوری کو اپنی دوسری صدارتی مدت کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
جج ہوان مرشان نے اپنے تحریری فیصلے میں اشارہ دیا کہ ٹرمپ جیل نہیں جائیں گے۔
جج نے اپنے تحریری فیصلے میں اشارہ دیا ہے کہ وہ ٹرمپ کو ایسی سزا سنائیں گے جسے کنڈشنل ڈسچارج کہا جاتا ہے جس میں انہیں جیل بھیجے بغیر ان کا کیس بند کردیا جائے گا۔ انہیں جرمانہ ہو گا یا انہیں مجرم کے طور پر رہا کیا جائے گا۔
گزشتہ برس مئی میں نیویارک کی ایک جیوری نے ٹرمپ پر سابق پورن سٹار سٹورمی ڈینیئل کو رقم کی ادائیگی سے متعلق 34 الزامات میں فردِ جرم عائد کی تھی۔
ٹرمپ پر الزام تھا کہ انہوں نے 2016 کے صدارتی انتخابات کے دوران پورن اسٹار کو مبینہ جنسی تعلقات پر خاموشی اختیار کرنے کے لیے ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر دیے تھے۔
سٹورمی ڈینئل کا دعویٰ تھا کہ ٹرمپ نے ان کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کیے تھے۔ تاہم ٹرمپ اس دعوے کی تردید کرتے رہے ہیں۔
ٹرمپ بارہا کہتے رہے ہیں کہ اداکارہ کی کہانی جھوٹ پر مبنی ہے اور انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا۔
مین ہیٹن عدالت کے جج ہوان مرشان نے صدارتی استنثنیٰ کی بنیاد پر کیس کو ختم کرنے اور فیصلہ واپس لینے کی ٹرمپ کی کوششوں کو مسترد کر دیا تھا۔
جج نے فیصلے میں لکھا ہے کہ اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے سے انصاف کے تقاضے پورے ہوں گے۔