اہم

‎غزہ کو امریکی ’ملکیت‘ میں لے کر تعمیر نو اور فوج تعینات کرنے کی ٹرمپی تجویز

فروری 5, 2025 2 min

‎غزہ کو امریکی ’ملکیت‘ میں لے کر تعمیر نو اور فوج تعینات کرنے کی ٹرمپی تجویز

Reading Time: 2 minutes

امریکہ کے صدر ڈونلڈ نے کہا ہے کہ نقل مکانی کرنے والے فلسطینیوں کو مستقل طور پر غزہ سے باہر آباد کیا جانا چاہیے اور ساتھ ہی امریکہ کی ’ملکیت‘ میں جنگ زدہ علاقے کو تعمیر کرنے کی تجویز پیش کی۔

خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق صدر ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ہمراہ وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران کہا ’میرا نہیں خیال کہ لوگوں کو واپس جانا چاہیے۔ میرے خیال میں ہمیں کسی اور مقام کی ضرورت ہے۔ میرے خیال میں کوئی ایسا مقام ہو جہاں لوگ خوش رہیں۔‘

صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ، غزہ کی پٹی کی ملکیت حاصل کر لے گا اور فلسطینیوں کے کسی اور مقام پر آباد ہونے کے بعد غزہ کو دوبارہ تعمیر کریں گے اور اس علاقے کو ’مشرق وسطیٰ کے رویرا‘ میں تبدیل کر دیں گے جہاں فلسطینیوں سمیت ’دنیا کے لوگ‘ رہیں گے۔

تاہم صدر ٹرمپ نے اپنے اس منصوبے سے متعلق تفصیل نہیں بتائی کہ امریکہ کن اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے زمین کی ملکیت حاصل کرے گا اور جنگ زدہ علاقے کو دوبارہ تعمیر کرے گا۔

سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے ٹرمپ کے بیان پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ ایک ’مضبوط، پختہ اور غیرمتزلزل مؤقف‘ ہے۔

سعودی وزارت خارجہ نے جاری بیان میں کہا کہ ’عالمی برادری کا فرض ہے کہ وہ فلسطینی عوام کی طرف سے برداشت کیے جانے والے شدید انسانی مصائب کے خاتمے کے لیے کام کرے، (فلسطینی) اپنی سرزمین پر قائم رہیں گے اور یہاں سے کہیں نہیں جائیں گے۔‘

صدر ٹرمپ نے پریس کانفرنس کے دوران مزید کہا کہ فلسطینیوں کے پاس ’ملبے کے ڈھیر‘ غزہ کو چھوڑنے کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں۔

صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ غزہ کی تعمیر نو کے دوران امریکی فوج کو تعینات کرنے کے امکان کو رد نہیں کر سکتے اور وہ اس علاقے کو ’طویل مدتی‘ امریکی ملکیت میں دیکھ رہے ہیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے