نواز کے ججوں کو طعنے
Reading Time: 2 minutesسابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ عوام سے ان کا تعلق کوئی عدالتی فیصلہ نہیں توڑ سکتا،ایبٹ آباد جلسے میں مسلم لیگ (ن) کے کارکنان سے خطاب میں سابق وزیراعظم نے کہا نواز شریف ایک نظریے کا نام ہے، جو پاکستان میں انقلابی تبدیلی لے کر آئے گا، نظرثانی کے عدالتی فیصلے میں سوال اٹھایا گیا کہ قافلے کیوں لٹتے رہے،انہوں نے کہا کہ قافلے کیوں لٹتے رہے، ہمیں معلوم ہے اور اس قوم کو بھی معلوم ہے کہ آپ نے کبھی راہزنوں سے کوئی گلہ نہیں کیا، آپ نے تو 70 سال میں کسی راہزن سے سوال تک نہ کیا اور کسی راہزن کو کٹہرے میں بھی نہیں لائے، نواز شریف نے کہا کہ پرویز مشرف کو کٹہرے میں لایا گیا نہ کوئی سوال پوچھا گیا بلکہ ان کے ہاتھ پر بیعت کی گئی، آئین سے وفاداری کا حلف لے کر پی سی او کے حلف لیے گئے، اس سوال کا جواب یہ جج دے سکتے ہیں جو منصف بنے ہوئے ہیں،سابق وزیراعظم نے کہا کہ آئین اسی وجہ سے بے توقیر ہوتا رہا، قافلے اس لیے لٹتے رہے اور جمہوریت بار بار پٹری سے اترتی رہی، منتخب نمائندوں کے ساتھ کیا ہوتا رہا اور آئین لوٹنے والوں کے ساتھ کیا ہوا، ان سوالات کے جواب جج ہی دے سکتے ہیں،انہوں نے کہا کہ نواز شریف نہ جیل سے ڈرتا ہے اور نہ موت سے، پاکستان کے عوام کی خدمت ساری زندگی گزار سکتا ہوں، ملک کو ایک مرتبہ پھر عدم استحکام کا شکار کردیا گیا ہے، اگر عوام نواز شریف کا ساتھ دیں تو سب کچھ بدل دیں گے اور یہ سب کچھ بدلنا ہوگا، یہ ناانصافی، جھوٹے پیمانے بدلنے ہوں گے۔
نواز شریف نے کہا کہ پاناما کا ڈرامہ رچایا گیا، جس پٹیشن کو فضول کہہ کر خارج کیا گیا وہ بعد میں مقدس ہوگئی، میرے خاندان کو کٹہرے میں کھڑا کیا گیا، واٹس ایپ کا تماشا لگا، پھر کچھ انمول ہیرے تلاش کیے گئے،جے آئی ٹی بنائی گئی جس کے سامنے مجھ سمیت میرے صاحبزادے اور بیٹی بھی پیش ہوئی، لیکن سب کچھ کرنے کے باوجود نواز شریف کے خلاف ایک پائی کی کرپشن سامنے نہ آسکی،جب ساری کوششیں ناکام ہوگئیں تو کہا گیا کہ نواز شریف نے اپنے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی اس وجہ سے نااہل قرار دیے جاتے ہیں۔
نواز شریف نے عمران خان اور خیبرپختونخوا حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شعبدہ باز کہتے تھے ہم 90 دنوں میں کرپشن کا خاتمہ کردیں گے، اربوں درخت لگانے کا کہنے والے اربوں روپے کھا گئے لیکن ایک واٹ بجلی بھی پیدا نہیں کی۔