پاکستان

اسلام میں ہڑتال نہیں، سپریم کورٹ

دسمبر 27, 2017 2 min

اسلام میں ہڑتال نہیں، سپریم کورٹ

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ میں مقدمات میں التوا اور وکیلوں کی ہڑتالوں پر ججوں نے ریمارکس دیئے ہیں _

جسٹس دوست محمد اور جسٹس قاضی فائز عیسی نے ملزم کی ضمانت کے کیس میں تقریریں کیں_ جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ اسلام میں ہڑتال کاتصور نہیں ہے، وکیل عدالتوں میں پیش نہ ہو کر آئینی نظام کی بھی نفی کرتے ہیں_ وکیل ذوالفقار ملوکا نے کہا کہ ہڑتال نہیں ہونی چاہیے _ جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ وکلاء جس دن پیش نہیں ہوتے اس دن کی تنخواہ ہم پر حرام ہو جاتی یے _

جسٹس دوست محمد خان نے کہا کہ وکیل کاٹریفک والے چالان کریں تودوسرے دن ہڑتال کردیتے ہیں_ جسٹس قاضی فائز نے ریمارکس دیئے کہ آج وکلا کل پراسیکیوٹرز پھر جج بھی ہڑتال کریں گے، جب میں چیف جسٹس بلوچستان تھا تو ایک دن بھی ہڑتال نہیں ہونے دی، ہمیں انصاف کی فراہمی کویقینی بنانا ہے_ مقدمے میں پیش ہونے والے وکیل ذوالفقار ملوکا نے کہا کہ اس طرح کے رویے سے وکلا کی بدنامی ہو رہی ہے_ جسٹس دوست محمد خان نے کہا کہ 20 سال پرانی بار کونسل کا نظام لے آئیں سب صحیح ہو جائے گا، نجی لاء  کالجز وکیل نہیں بارممبران پیدا کر رہی ہیں _

وکیل ذوالفقار ملوکا نے کہا کہ عدلیہ بحالی تحریک کے بعد کچھ وکیل بے قابو ہوگئے ہیں_ جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ عدلیہ بحالی ایک آئینی موقف تھا، عدلیہ بحالی تحریک آئین کی بحالی کے لیے تھی، آئینی تحریک اور وکلا ہڑتال میں بہت فرق ہے، سسٹم کوصحیح کرنے کے سب سے پہلے اپنے آپ کو صحیح کرنا ہوگا، یہاں لوگ خوشی میں گالیاں دیتے ہیں جیسے دھرنے والے کیس میں ہم نے دیکھا_ جسٹس دوست محمد خان نے کہا کہ وہ گالیاں مسنون گالیاں ہوں گی_

سپریم کورٹ نے ملزم وقاص کی ایک لاکھ کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی، ملزم وقاص پر اکیس جون دوہزار سولہ کو مقصود نامی شخص کو وہاڑی میں زخمی کرنے کا الزام ہے _

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے