عتیقہ اوڈھو کی شراب پھر عدالت میں
Reading Time: < 1 minuteسات جون دو ہزار گیارہ کو اسلام آباد ائیر پورٹ سے پکڑی گئی عتیقہ اوڈھو کی دو بوتل شراب کا فیصلہ نہ ہو سکا _
سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ نے عتیقہ اوڈھو کی درخواست پر سماعت کے بعد کیس دوبارہ ٹرائل کورٹ کو بھیج دیا ہے _
عتیقہ اوڈھو کے وکیل نے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے ہمارے اعتراضات کو نہیں سنا، اور نہ ہی اپنے فیصلے میں اس پر کوئی رائے دی، ہمارا اعتراض یہ ہے کہ ائرپورٹ کا لاؤنج عوامی مقامات میں نہیں آتا اس لیے مقدمے میں حدود آرڈیننس کا اطلاق نہیں ہوتا _
سپریم کورٹ نے عتیقہ اوڈھو شراب برآمدگی کیس میں ہائی کورٹ اور ٹرائل کورٹ کے فیصلے کالعدم قرار دیدی، عدالت نے ٹرائل کورٹ کو بریت کی درخواست پر دوبارہ فیصلے کی ہدایت کی ہے، ٹرائل کورٹ درخواست میں اٹھائے گئے تمام قانونی نکات پر واضح حکم دے _
اداکارہ کے وکیل نے کہا کہ ایئرپورٹ لائونج سے شراب برآمد ہونے کا دعوی کیا گیا، قانون کے مطابق نشہ آور اشیاء عوامی مقامات پر نہیں رکھی جا سکتیں، ایئرپورٹ لائونج عوامی مقام میں نہیں آتا _
جسٹس منظور ملک نے کہا کہ کیس پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتا، جسٹس منظور ملک
کچھ کہ دیا تو آپ کہیں گے عدالت اثرانداز ہوتی ہے _ محکمہ کسٹم کی وکیل نے کہا کہ ایئرپورٹ لائونج بھی عوامی مقام میں ہی آتا ہے _
واضح رہے کہ ٹرائل کورٹ نے عتیقہ اوڈھو کی بریت کی درخواست خارج کر دی تھی جبکہ ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا تھا _