متفرق خبریں

سپریم کورٹ نے شراب کھول دی

مارچ 20, 2017 2 min

سپریم کورٹ نے شراب کھول دی

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ نے ایک بار پھر سندھ میں شراب کی فروخت کی اجازت دے دی ہے ۔ عدالت نے سندھ ہائیکورٹ کا عبوری فیصلہ معطل کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ ہائیکورٹ کو اس معاملہ میں مداخلت کا اختیار نہیں تھا کیونکہ شراب کی ریگولیشن عدالت کا کام نہیں ہے، ہائیکورٹ کے فیصلہ کیخلاف درخواستیں سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت تین رکنی بینچ تین ہفتوں بعد کرے گا۔

جسٹس اعجاز افضل خان اور جسٹس مظہر عالم پر مشتمل عدالت عظمی کے دورکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔ دوران سماعت شراب فروخت کرنے والی دکانوں کی وکیل عاصمہ جہانگیر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ نے خلاف ضابطہ حکم دے کر شراب فروخت کرنے والی دکانوں کے مالکان کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا پہلے بھی ہائیکورٹ نے ایسا حکم دیا تھا جو سپریم کورٹ نے ختم کیا تھا۔ شراب فروخت کرنے والی دکانوں کے مالکان کی طرف سے دوسرے وکیل شاہد حامد نے کہا کہ ہائیکورٹ نے شراب کی 120دکانیں بند کردی ہیں حالانکہ عدالت کے سامنے صرف پانچ دکانوں کا معاملہ تھا ۔ جسٹس اعجاز افضل خان نے کہا کہ ہائیکورٹ نے ان دکانوں کے لائسنس تو منسوخ نہیں کئے جس پر عاصمہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ ایک ماہ کےلئے کاروبار تو بند کردیا ہے ۔ سپریم کورٹ نے ایک بار ہمیں ریلیف دیا تو درخواست گذار نئی درخواست لے کر عداالت پہنچ گئے جس پر ہائیکورٹ نے2 مارچ کو پابندی لگا دی۔ جسٹس اعجاز افضل خان کا کہنا تھا کہ 1979کے قانون کے آرٹیکل 3 کے تحت شراب بیچنا، اس کودکان پر رکھنا اور بنانے کے معاملہ کو ہائیکورٹ ریگولیٹ نہیں کرسکتی۔ عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ عدالت عالیہ نے کس قانون کے تحت حکم جاری کیا تو ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں شراب فروخت کرنے کے حوالے سے قانون تو موجود ہے اس پر عمل ہونا چاہیے۔ اس موقع پر مسلم لیگ ن کے اقلیتی ایم این اے رمیش کمار کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ نے تمام حقائق دیکھ کر فیصلہ سنایا کیونکہ صوبہ میں مروجہ قانون کے آرٹیکل 37 پر عمل نہیں ہوا کیونکہ شراب صرف نان مسلم کو خاص دنوں کے دوران شراب فروخت کی جاسکتی ہے ۔ جسٹس اعجاز افضل خان نے کہا کہ آپ نے اپنی درخواست میں یہ موقف نہیں اپنایا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ اس معاملہ میں مداخلت کرکے شراب کی دکانیں بند کرنے کا حکم نہیں دے سکتی ۔ عدالت نے فریقین کی درخواستیں سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے کہا کہ کیس کی مزید سماعت تین رکنی بینچ کرے گا کیونکہ سندھ ہائیکورٹ کے دورکنی بینچ نے اس معاملہ میں حکم جاری کیا ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے