پاکستان

سینٹ اجلاس اور صحافی

اگست 29, 2017 2 min

سینٹ اجلاس اور صحافی

Reading Time: 2 minutes

اسلام آباد (پ ر) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی سے پارلیمانی رپورٹر ز ایسوسی ایشن ایگزیکٹو باڈی کی ملاقات، چیئرمین سینیٹ نے پریس گیلری سے واک آؤٹ کے دوران اجلاس کی معطلی بارے یقین دہانی کرادی، پارلیمانی رپورٹرز کیلئے ورکشاپس/سکالرشپ پروگرام مرتب کرنے کی بھی یقین دہانی، 10 روز کے اندر پارلیمانی رپورٹرز کو دستور پاکستان اور سینیٹ کے قواعد و ضوابط کی دستاویز فراہم کردی جائیگی، میاں رضا ربانی کی ایگزیکٹو باڈی سے گفتگو، پریس لاؤنج کو بھی اپ گریڈکیا جائیگا۔
چیئرمین سینیٹ جناب میاں رضا ربانی صاحب سے پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو باڈی نے ملاقات کی ۔ ملاقات کا بنیادی مقصد ایوان بالا اور پی آر اے میں ورکنگ ریلیشن شپ کو فروغ دینا تھا۔ ملاقات کے دوران پی آر اے کے سرپرست اعلیٰ جناب حافظ طاہر خلیل صاحب نے تنظیم کی جانب سے اس نشست پر چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کا شکریہ ادا کیا ۔ اس موقع پر حافظ طاہر خلیل کا کہنا تھا کہ پی آر اے کے قیام کے بعد پریس گیلری نظم و ضبط قائم ہوا ہے البتہ انہوں نے ایوان بالا کی جانب سے مزید تعاون کا بھی مطالبہ کیا۔ سیکرٹری جنرل پی آر اے جناب بہزاد سلیمی صاحب نے پریس لاؤنج کی اپ گریڈیشن، پارلیمانی صحافیوں کیلئے ورکشاپس / سکالر شپ پروگرام کا مطالبہ کیا اور اس کے ساتھ ساتھ پریس لاؤنج کی اپ گریڈیشن ، پریس گیلری سے واک آؤٹ کے موقع پر ایوان کی کارروائی کچھ وقت کیلئے معطل کرنے ، سینیٹ لائبریری تک پارلیمانی صحافیوں کی رسائی اور پی آر اے آفس کیلئے مناسب جگہ کا مطالبہ کیا ۔ اس موقع پر انہوں نے ایوان بالا سے مزید تعاون کا مطالبہ بھی کیا ۔ اس موقع پر ایگزیکٹو باڈی کے دیگر ممبران نے بھی کچھ سوالات اٹھائے، سینیٹ کے قواعدو ضوابط ، دستورپاکستان کی دستاویز، سینیٹ اجلاس کا دورانیہ چھ گھنٹے سے کم کرنے اور ایوان بالا کی بیورو کریسی کی جانب سے عدم تعاون کا معاملہ بھی اٹھایا۔ ملاقات کے بعد گفتگو کے دوران چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے یقین دلایا کہ فی الفور کیلنڈر آف ایونٹس بنایا جائیگا اور ورکشاپس کے سلسلے کو شروع کیا جائیگا ۔ صوبائی اسمبلیوں سے بہترین کوآرڈینشن کا سلسلہ سیاسی صورتحال کے باعث التواء کا شکار ہوا جسے عید کے بعد شروع کیا جائیگا اور اس ایوان بالا کے وفد کے ساتھ پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کا بھی خصوصی وفد بھی ان اسمبلیوں کا دورہ کریگا ۔ 10 روز کے اندر اندر دستور پاکستان اور سینیٹ کے قواعد و ضوابط کی کاپیاں پارلیمانی رپورٹرز کو فراہم کردی جائیں گی ۔ پریس لاؤنج کی اپ گریڈیشن کو جلد از جلد مکمل کرنے کی کوشش کی جائیگی ۔ ایوان بالا کے اجلاس کی لائیوکوریج کے حوالے سے کلین فیڈ سمیت دیگر آپشن پر غور کیاجائیگا اور اس سلسلے میں پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کی تجاویز کی روشنی میں اقدام اٹھانے کی بھی چیئرمین سینیٹ نے یقین دہانی کرادی۔ چیئرمین سینیٹ نے سیشن کے دورانیہ چھ گھنٹے سے کم کرکے چار گھنٹے تک فکس کرنے کی تجویز سے بھی اتفاق کیا اور کہاکہ کوشش کی جائیگی کہ ایوان بالا کا اجلاس چار گھنٹے سے زائد نہ چلایا جائے لیکن اس دورانیہ سے کم ممکن نہیں ہوگا۔ پریس گیلری سے واک آؤٹ کے موقع پر اجلاس کو معطل کرنے کی تجویز کا بھی چیئرمین سینیٹ نے خیر مقدم کیا ۔ اس موقع پرسینئر صحافی جناب ضمیر نفیس صاحب نے پی آر اے کی خصوصی دعوت پر اس نشست میں شرکت کی اور اپنے تجربہ کی روشنی میں تجاویز دیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے